• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کا فائر کیا گیا میزائل تباہ کردیا

شائع April 1, 2018

ریاض: سعودی عرب کی فضاؤں کی دفاع کرنے والی فورسز نے یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے نجران کے علاقے میں فائر کیے گئے میزائل کو تباہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ملک کی سرکاری نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ’میزائل نجران میں فائر کیا گیا تھا جس کا مقصد شہری علاقے کو نشانہ بنانا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اسے کامیابی سے تباہ کردیا گیااور شہری علاقے کو بڑے نقصان سے بچا لیا گیا، واقعے میں ایک بھارتی شہری زخمی ہوگیا‘۔

دوسری جانب حوثیوں کے زیر انتظام یمن کی صباء نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ میزائل کا نشانہ نجران میں سعودی عرب کی نیشنل گارڈ بیس تھا، جو یمن کی سرحد کے قریب سے فائر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کے 7 میزائل حملے ناکام بنا دیے

واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی زیر سربراہی اتحاد نے مارچ 2015 میں یہاں کے صدر کی حکومت کو بچانے کے لیے مداخلت کی تھی۔

سعودی اتحاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل جمعرات کو بھی حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیا گیا ایک میزائل تباہ کیا تھا۔

ترجمان نے مذکورہ حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کرتے ہوئے اسے نا صرف سعودی عرب بلکہ خطے سمیت دنیا بھر کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا۔

رواں ہفتے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب میں فائر کیے جانے والے میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: داغے گئے میزائل کا نشانہ شاہ سلمان تھے، حوثیوں کا دعویٰ

خیال رہے کہ سعودی حکام نے گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ 7 میزائل حملوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک بھی ہوا تھا۔

یاد رہے کہ سعودی اتحاد فورسز نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران انہیں ملک کے دارالحکومت سے باہر نکال دیا تھا اور ساتھ ہی سعودی عرب الزام عائد کرتا ہے کہ تہران ان کے خلاف فائر کیے جانے والے میزائل اور دیگر حملوں میں ملوث ہے تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔


یہ رپورٹ یکم اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024