• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کے 7 میزائل حملے ناکام بنا دیے

شائع March 26, 2018 اپ ڈیٹ March 27, 2018

سعودی فورسز نے یمنی باغیوں کی طرف سے ریاض سمیت مختلف شہروں کی طرف داغے گئے 7 میزائل حملے کو ناکام بنا دیا، تاہم میزائل کا ملبہ گرنے سے ایک مصری شہری ہلاک اور 2 مقامی افراد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے 3 میزائل ریاض جبکہ 4 میزائل خمیس مشیط، جازان اور ناجران کے جنوبی شہروں کے آبادی والے علاقوں کی طرف داغے گئے۔

اس بارے میں یمن میں موجود اتحادی فوج کے ترجمان ترکی المکلی کا کہنا تھا کہ ’ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کا جارحانہ اور دشمن جیسا رویہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ایرانی حکومت اس مسلح گروپ کی فوجی صلاحیتوں کے ساتھ مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے شہروں کی جانب متعدد بیلسٹک میزائل داغنا ایک سنگین معاملہ ہے۔

دوسری جانب حوثیوں کے ٹیلی ویژن المیسرہ نے دعویٰ کیا کہ باغیوں کی جانب سے ریاض کے شاہ خالد بین الاقوامی ایئرپورٹ سمیت ریاست کے جنوبی حصوں میں فضائی تنسیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

خیال رہے کہ حوثیوں کی جانب سے یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی جب واشنگٹن کے دورہ کے دران امریکی دفاعی سیکریٹری نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر زور دیا تھا کہ وہ یمن کے تنازع کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھائیں۔

یاد رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے گزشتہ برس سے درجنوں میزائل سعودی عرب کی طرف داغے گئے جبکہ سعودی فورسز کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آتا کہ انہوں نے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا، تاہم حالیہ حملہ اتحادی فوجی مہم کو مزید فروغ دے گا۔

اس سے قبل 4 نومبر کو بھی حوثیوں کی جانب سے ریاض کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جبکہ 19 دسمبر کو ایک اور حملے میں سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی حملہ کی کوشش کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ حوثی باغی یمن میں حکومت کے خلاف سرگرم عمل ہیں، دوسری جانب سعودی عرب اتحادی فورسز کے ساتھ مل کر یمنی صدر منصور ہادی کی مدد کر رہا ہے اور اس کی جانب سے اکثر وبیشتر حوثی باغیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔

سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد نے مارچ 2015 میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

اس عرب اتحاد کو امریکا کی بھی حمایت حاصل ہے اور اس میں 9 عرب ممالک شامل ہیں، جنہوں نے فضائی کارروائیوں کے ذریعے حوثی باغیوں کو جنوبی یمن سے دور ہونے پر مجبور کردیا، تاہم باغیوں کا اب بھی دارالحکومت صنعا پر قبضہ برقرار ہے جو انہوں نے 2014 میں حاصل کیا تھا۔

پاکستان کا اظہار افسوس

علاوہ ازیں پاکستان کی جانب سے سعودی عرب پر کیے گئے بیلسٹک میزائل حملوں پر اظہار افسوس کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر کیے گئے حملے پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کی حمایت سعودی قیادت کے ساتھ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور سعودی عوام اپنی سالمیت اور حرمین شریفین کے خلاف کسی بھی حملے کے خلاف ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024