'رونچی کے خلاف پلان بنا لیا، اسلام آباد کامران کو کیسے روکے گا؟'
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے کہا ہے کہ ہم نے لیوک رونچی کے خلاف پلان بنا لیا ہے لیکن اسلام آباد کو سوچنا چاہیے کہ وہ کامران اکمل کو کیسے روکیں گے۔
پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل کل دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی اور پہلے ایڈیشن کی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا اور دونوں ٹیموں نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی۔
ہفتے کو پریکٹس کے بعد ٹیم کے کوچ عبدالرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈیرن سیمی نے کہا کہ ہم نے رونچی کے خلاف پلان بنا لیا ہے، ہم ان کے خلاف پلان بنایا ہے اور اس پر عمل کرتے ہوئے انہیں جلد آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: 'زلمی کے پاس اکمل ہے تو ہمارے پاس بھی رونچی ہے'
'ہم یہ نہیں سوچ رہے کہ رونچی کو کیسے روکنا ہے بلکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ ہمارے چیمپیئن کامران اکمل کو کیسے روکیں گے'۔
'ہم نے رونچی کے خلاف منصوبہ بنا لیا ہے لیکن میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ ہمارا پلان کیا ہے'
انہوں نے کہا کہ ہم حریف ٹیم کا احترام کرتے ہیں، اب تک ہمارے باؤلرز نے بلے بازوں کے خلاف بہترین پلان بنا کر اس پر عمل کیا اور اس وجہ سے ہم اس وقت فائنل میں ہیں۔
'ہم یہاں کرکٹ کو سپورٹ کرنے آئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ دونوں ٹیمیں اچھا کھیل پیش کریں گی، لیکن میں پشاور کی جیت کا خواہشمند ہوں'۔
اس موقع پر انہوں نے کراچی میں رہائش پذیر پختون عوام کے نام پیغام میں کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ کراچی میں بہت سارے پختون رہائش پذیر ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ وہ پیلی جرسی پہن کر گراؤنڈ میں آئیں اور ہمیں سپورٹ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرن سیمی کراچی کی بریانی کے دیوانے
ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے حوالے سے سوال پر ڈیرن سیمی نے کہا کہ شاہد آفریدی میرا بھائی ہے۔ انہوں نے گزشتہ دو سیزن میں پشاور زلمی کو برینڈ بنایا اور کوئی بھی کھلاڑی ان کی جگہ نہیں لے سکتا۔
بعدازاں پاکساتن کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان مصباح الحق اور پشاور زلمی کے قائد ڈیرن سیمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ایونٹ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کی۔
اس موقع پر نجم سیٹھی نے کہا کہ فائنل کے انعقاد سے کراچی کے باسیوں کے چہرے کھل اٹھے ہیں، شہری پی ایس ایل کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے بھی لطف اندوز ہوں گے اور آہستہ آہستہ پاکستان پر کرکٹ کے دروازے مکمل طور پر کھل جائیں گے۔