واٹسن نے پاکستان آنے کا فیصلہ والدین اور اہلیہ پر چھوڑ دیا
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آسٹریلین آل راؤنڈر شین واٹسن نے اپنی ٹیم کی فائنل تک رسائی کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے پاکستان میں کھیلنے کا فیصلہ اپنے والدین اور اہلیہ پر چھوڑ دیا ہے۔
جمعرات کو کراچی کنگز کے خلاف کھیلے گئے میچ میں شین واٹسن نے 58 گیندوں پر 90 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر رواں سیزن کی سب بڑی اننگز کھیلنے کا اعزاز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی 67 رنز سے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
دبئی میں میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شین واٹسن نے کہا کہ ٹیم اچھے وقت پر فارم میں واپس آچکی ہے اور اس وقت ہماری ٹیم کی پہلی ترجیح فائنلز کیلئے کوالیفائی کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ ہم فائنل میں پہنچ گئے تو اس کے بعد میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ بیٹھ کر اس بات کا فیصلہ کروں گا کہ میرے اور میرے خاندان کیلئے کیا فیصلہ سب سے بہتر ہے اور یہ صرف میرا فیصلہ نہیں۔
تاہم اس کے ساتھ ساتھ شین واٹسن نے اس بات کا بھی ادراک کیا کہ ان کی پاکستان آمد کے فیصلے میں ورلڈ الیون کے خلاف حالیہ سیریز بھی اہم کردار ادا کرے گی کیونکہ یہ سیریز بہت اچھی رہی تھی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ پاکستانی عوام کو براہ راست کرکٹ دیکھنے کا موقع ملا۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے 2005 میں آسٹریلین اے ٹیم کے ہمراہ کیے گئے دورہ پاکستان کی یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ثقافت کی سب سے اچھی چیز یہاں بسنے والے بہترین لوگ ہیں اور یہ کھیل سے اتنی ہی محبت کرتے ہیں جتنی میں کرتا ہوں اور صرف اسی وجہ سے میں پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے حوالے سے سوچ رہا ہوں کیونکہ لوگوں کو اس کھیل کو دیکھنے سے ہرگز محروم نہیں کرنا چاہیے جس سے وہ محبت کرتے ہوں۔
یاد رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز گزشتہ سال ایونٹ کا فائنل کھیلنے لاہور پہنچی تھی تو اس کے صف اول کے غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آںے سے انکار کردیا تھا اور ٹیم کو اوسط درجے کے غیرملکی کھلاڑیوں کے ساتھ فائنل کھیلنا پڑا تھا جہاں پشاور زلمی نے اسے باآسانی شکست دی تھی۔