پی ایس ایل تھری: 98 فیصد غیر ملکی پاکستان آنے کو تیار، سلمان اقبال
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں برس ہونے والے ایونٹ میں 98 فیصد غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آکر کھیلنے کو تیار ہیں۔
سلمان اقبال نے کراچی کنگز کی کِٹ کی تقریبِ رونمائی کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی ٹیم پی ایس ایل 2018 کے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کرتی ہے تو اس صورت میں ٹیم کے تمام غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم کے 7 غیر ملکی کھلاڑیوں میں سے 6 پاکستان آکر کھیلنے کے لیے تیار ہیں جبکہ انگلش کپتان ایون مورگن مصروفیات کی وجہ سے لیگ میں دیر سے شرکت کریں گے اور مصروفیات کی وجہ سے ہی پلے آف سے پہلے ٹیم کو چھوڑ کر روانہ ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل پر منڈلاتا خطرہ دور، فرنچائز اور بورڈ میں معاملات طے
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آکر کھیلنے پر رضامندی کا اظہار کردیا، تاہم امید ہے کہ پاکستان میں سب کچھ اطمینان بخش رہے۔
عماد وسیم کو کراچی کنگز کا کپتان بنانے کے حوالے سے سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ایونٹس کے دوران کراچی کنگز نے کئی کپتان تبدیل کیے تاہم اس مرتبہ ٹیم منیجمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیم کو ایک نوجوان کپتان کی ضرورت ہے جو لمبے عرصے تک ٹیم کی قیادت کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواسکے جو کراچی کنگز کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بین الاقوامی ٹیم کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔
خیال رہے کہ رواں برس 22 فروری سے شروع ہونے والے پی ایس ایل تھری میں ایونٹ کے پلے آف مقابلے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم جبکہ فائنل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کی اس سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے ماضی کے دو ٹورنامنٹس کے دوران سیکیوٹی خدشات کے پیشِ نظر غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آکر کھیلنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کو اپنی لگائی آگ سے نقصان کا اندیشہ؟
تاہم گزشتہ ایونٹ کے دوران غیر ملکی کھلاڑیوں کی ہچکچاہٹ میں کمی دیکھنے میں آئی تھی جہاں کئی کھلاڑیوں نے لاہور میں پی ایس ایل 2017 کے فائنل میں شرکت کے لیے لاہور کا رخ کیا تھا۔
مذکورہ فائنل میچ کے بعد جنوبی افریقہ کی ون ڈے ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں نامور بین الاقوامی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی تھی جس میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
گزشتہ برس سری لنکن ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کا آخری میچ لاہور میں کھیلا گیا تھا جبکہ سیریز کے گزشتہ دو میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے گئے تھے۔