• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فورسز نے 515 کشمیری قتل کیے

شائع February 5, 2018

بھارت کی جانب سے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد سے آج تک خواتین اور کم عمر لڑکوں سمیت مقبوضہ کشمیر میں 515 افراد کو قتل کیا۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق برہان وانی کو قتل کیے جانے کے بعد لاکھوں کشمیریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

برہانی وانی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور بغاوت کے بعد بھارتی فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جس کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت وادی میں 20 ہزار 9 سو 35 افراد متاثر ہوئے جن میں 73 مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوگئے جبکہ 11 ہزار 8 سو 64 افراد اپنی بینائی کھو جانے کے دہانے پر موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت کا ریپبلک ڈے: کشمیر میں ’یوم سیاہ‘

کے ایم ایس کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں بھارتی فورسز نے 65 ہزار 8 سو 15 گھروں، دکانوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچایا، 11 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا اور 757 خواتین کو بے آبرو کیا۔

خیال رہے کہ جنوری 1989 سے اب تک کشمیر میں 94 ہزار 9 سو 7 افراد کو جاں بحق کیا جاچکا ہے۔

مختار احمد وازا گرفتار

جموں اور کشمیر پیپلز لیگ (جے کے پی ایل) کے چیئرمین مختار احمد وازا کو بھارتی پولیس نے جنوبی کشمیر سے گرفتار کرلیا۔

جے کے پی ایل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کشمیری عوام کے لیے یومِ یکجہتی کشمیر منانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی کوششیں ناقابلِ فراموش ہیں۔

بھارتی فورسز کی فائرنگ، خاتون سمیت کئی افراد زخمی

مقبوضہ کشمیر کے کلگام ڈسٹرکٹ کے گاؤں ہورا مِشپورہ میں بھارتی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے خاتون سمیت کئی نوجوان زخمی ہوگئے۔

کے ایم ایس کے مطابق مظاہرین بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے کہ بھارتی فورسز نے انہیں منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کردی جس سے کئی مظاہرین زخمی ہوئے۔

بھارتی فورسز نے املاک کو بھی نقصان پہنچایا جبکہ مقامی ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک شخص کو چہرے پر گولی لگی ہے۔

ڈاکٹر قاسم فختو کو قید میں 25 سال مکمل

مسلم دینی محاذ (ایم ڈی ایم) کے سربراہ ڈاکٹر محمد قاسم فختو کو بھارت کی قید میں 25 سال مکمل ہوگئے۔

ڈاکٹر قاسم فختو نے پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قانون کو مسترد کردیا تھا جس کے بعد بھارتی فورسز نے انہیں 5 فروری 1993 کو گرفتار کرلیا تھا اور انہیں جنوری 2003 میں بھارتی سپریم کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی آرمی چیف مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے خواہاں

آج (5 فروری 2018) کو اپنے طبی معائنے کے لیے جاتے ہوئے ڈاکٹر قاسم فختو نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے قید میں 25 سال مکمل ہوگئے، میں نے اپنی قید کے دوران 8 مرتبہ بھارت نواز بااثر افراد سے اپنی رہائی کے لیے اقدام کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا‘۔

قید کے دوران ڈاکٹر قاسم فختو نے مذہب، معاشیات اور سیاسیات پر 20 سے زائد کتابیں لکھیں جن کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ ان کی 6 کتابیں انگریزی زبان میں جبکہ 15 کتابیں اردو زبان میں شائع ہوئیں‘۔

کشمیر قیادت کا حقِ خود ارادیت کی حمایت پر پاکستان سے اظہارِ تشکر

حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کشمیر کی جدوجہدِ آزادی اور حق خودارادیت کی حمایت کرنے پر پاکستانی حکومت، قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

اپنی رہائش گاہ پر غیر قانونی طور پر نظر بند میر واعظ عمر فاروق نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری عوام اور حریت فورم پاکستان کی جانب سے ہر سطح پر کشمیر کی آزادی کے لیے حمایت کو سراہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نامساعد حالات میں بھی کشمیریوں کی حق خود ارادریت کی حمایت جاری رکھی جو قابلِ ستائش ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جاری سیاسی جدوجہد کی پاکستانی حکومت اور ملکی قیادت کی حمایت کو سرہاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتیں متحد‘

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھی کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت کرنے پر حکومتِ پاکستان سے اظہارِ تشکر کیا۔

اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام ایک بڑی طاقت سے نبرد آزما ہے اور ایسے میں صرف پاکستان واحد ملک ہے جو کشمیریوں کی دوٹوک حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مزید مؤثر کردار ادا کرے گا اور دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں کے ذریعے کشمیر میں ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی سے عالمی برادری کو آگاہ کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024