’مریم نواز 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لیں گی‘
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیں گی۔
پارٹی ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ وہ اپنے والد نواز شریف کی سابقہ اور والدہ کلثوم نواز کی موجودہ نشست این اے 120 پر انتخابات میں اُمیدوار کے طور پر حصہ لیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز اس وقت پنجاب اسمبلی کی صوبائی نشست پی پی 140 کی مہم چلا رہی ہیں۔
تاہم اس حوالے سے مریم نواز یا مسلم لیگ (ن) کے کسی اور رہنما کی جانب سے موقف سامنے نہیں آسکا کہ کیا واقعی مریم نواز شریف نے آئندہ انتجابات میں والد کی نشست پر حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے؟
مزید پڑھیں: ن لیگ کی سیاست اور مریم نواز کا کردار
44 سالہ مریم نواز شریف 28 اکتوبر 1973 میں لاہور میں پیدا ہوئیں، ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 1999 میں فوجی آمر کی جانب سے ان کے والد کی حکومت ختم کیے جانے کے وقت سے سیاست میں دلچسپی لینا شروع کی جس کے باعث ان کے خاندان کو جلا وطن کردیا گیا تھا۔
تاہم انہوں نے اپنے متعدد انٹرویوز میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کی دلچسپی عالمی سیاست اور طاقت میں ہے جو اسمبلیوں کی حدود سے بہت آگے کی بات ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کو اپریل 2016 سے پاناما پیپرز لیکس کے حوالے سے کرپشن کیسز کا سامنا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ ’1994 اور 1993 میں قائم کی جانے والی برطانوی ورجن آئی لینڈز کی کمپنیوں نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ اور نیسکول لمیٹڈ کی مالک ہیں‘۔
واضح رہے کہ مریم نواز، مسلم لیگ (ن) کے ان رہنماؤں میں سے ایک تصور کی جاتی ہیں جو خبر لیکس میں ملوث تھے، جس کی وجہ سے وزیر اطلاعات پرویز رشید کو لیکس میں ملوث ہونے کے الزامات میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل؟
گذشتہ سال مریم نواز نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سبکدوش ہونے والے اپنے والد کی نشست این اے 120 پر منعقدہ ضمنی انتخابات میں اپنی والدہ کلثوم نواز کے لیے انتخابی مہم چلائی تھی، جس میں کلثوم نواز کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ مریم نواز کی جانب سے اپنی والدہ کے لیے انتخابی مہم چلائے جانے پر جہاں مختلف سیاستدانوں نے اسے سراہا وہیں متعدد سیاستدانوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد مریم نواز مسلم لیگ (ن) اور ملک کی سیاست میں اہم کردار کے طور پر ابھر کر سامنے آئیں۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق مریم نواز اپنے والد اور چچا کے بعد پارٹی میں ایک اہم رہنما کے طور پر سامنے آئی ہیں جبکہ ان کے بھائی اور کزن حمزہ شہباز یہ کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔