راولپنڈی میں 7 سالہ بچے کا ’ریپ‘، ملزم گرفتار
پولیس نے راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ میں 7 سالہ بچے کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
کہوٹہ کے محلہ جامع مسجد کے رہائشی ساجد محمود نے پولیس کو بتایا کہ ان کے 7 سالہ بیٹے عبداللہ کو منیب نامی شخص بھلا پھسلا کر اپنے گھر لے گیا اور وہاں پر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے منیب کے خلاف باپ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
متاثرہ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ ’جب عبداللہ گھر واپس آیا تو بہت سہما ہوا تھا لیکن جب میں نماز کی ادائیگی کے لیے گھر سے باہر گیا تو میرے پڑوسی نے مجھے بیٹے کے ساتھ بدفعلی کا بتایا، جس کے بعد میں نے منیب کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔‘
مقدمے کے تفتیشی افسر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جسے جمعہ کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت پیش کیا جائے گا، جبکہ بچے کا میڈیکل بھی کرایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کمسن بچی کا ممکنہ طور پر ’ریپ‘ کے بعد قتل ہوا،آئی جی خیبر پختونخوا
واضح رہے کہ راولپنڈی میں بچے کے ساتھ زیادتی کا واقعہ قصور میں کمسن بچی زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے دلخراش واقعے کے بعد پیش آیا۔
قصور میں چھ سالہ بچی زینب کے ریپ اور قتل کے واقعے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، جس کی لاش گزشتہ ہفتے کوڑے سے ملی تھی۔
کمسن بچی کے ساتھ درندگی کے اس وقعے کے خلاف قصور سمیت ملک بھر میں احتجاج کیا گیا اور ملزمان کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
تاہم واقعے کا مرکزی ملزم صوبائی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے متعدد کمیٹیاں تشکیل دیئے جانے اور کئی ایجنسیوں کے کیس پر کام کرنے کے باوجود تاحال مفرور ہے۔