• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

عمران خان کا قومی اسمبلی سے استعفے کا عندیہ

شائع January 17, 2018
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفے کا عندیہ دے دیا۔

لاہور کے مال روڈ پر اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’اسمبلی سے استعفے سے متعلق شیخ رشید کی باتوں سے متفق ہوں، اسمبلی سے استعفوں کی تجویز پر پارٹی سے مشاورت کروں گا، ہوسکتا ہے اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر شیخ رشید سے آملیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو سپریم کورٹ نے مجرم قرار دیا لیکن پارلیمنٹ میں ہاتھ اٹھا کر مجرم کو پارٹی کا صدر بنانے کے حق میں ووٹ دیئے گئے، میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’آج یہاں احتجاج کر کے چلے گئے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف نہیں ملے گا، جلسے کے بعد طاہرالقادری سے ملاقات کروں گا اور انہیں بتاؤں گا کہ احتجاج کو کیسے آگے لے کر جانا چاہیے، کیونکہ اب ہماری بہت پریکٹس ہوگئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’دنیا میں کہیں بھی پولیس اس طرح نہتے شہریوں پر گولیاں نہیں چلاتی، سارا پاکستان دیکھ رہا تھا کہ ماڈل ٹاون میں پولیس نہتوں پر گولیاں چلارہی تھی، ماڈل ٹاون میں 14 لوگوں کو قتل کیا گیا اور کئی زخمی ہوئے، ماڈل ٹاؤن میں پولیس کیا فوج سے لڑ رہی تھی؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’زینب قتل کیس میں بھی پولیس نے شہریوں پر سیدھی فائرنگ کی، زینب کے والد نے پنجاب حکومت سے انصاف نہیں مانگا بلکہ انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف مانگا۔‘

چیئرمین پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ ’پنجاب میں تحفظ کی خاطر لوگ مغرب کے بعد سڑکوں پر نہیں نکلتے، جبکہ پولیس کی کارکردگی کے باعث خیبر پختونخوا میں جرائم کی شرح آدھی رہ گئی۔‘

قبل ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

جب چاہوں شریف برادران کو نکال سکتا ہوں، آصف زرداری

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ’نواز شریف گریٹر پنجاب کی سوچ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں شیخ مجیب الرحمٰن بنایا جارہا ہے، نواز شریف کے ساتھ ابھی ہوا کیا ہے؟‘

انہوں نے کہا کہ ’ملک کو خطرہ کسی اور سے نہیں بلکہ صرف جاتی امرا سے ہے، ملک پر اتنا وزن ڈال دیا ہے اور یہ چاہتے ہیں ملک کمزور ہوجائے۔‘

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’کہا گیا کہ بلوچستان میں 500 ووٹ لینے والا وزیر اعلیٰ بن گیا، بلوچستان میں (ن) لیگ کے مخالفین کو دعا ضرور دی، دعا اور دوا دینا ہم سیاسی لوگوں کا کام ہے، سیاست کرنا ہمارا حق ہے لیکن نواز شریف کی طرح ملک کے خلاف سیاست نہیں کریں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں جب چاہوں ان کو نکال سکتا ہوں، مجھے انہیں نکالنے میں کوئی دیر نہیں لگے گی لیکن میں پاکستان کے مستقبل کا سوچتا ہوں، ہماری آنے والی نسلوں نے اس ملک میں رہنا ہے، یہ جہاں جائیں گے وہاں جاتی امرا بنالیں گے، انہیں کسی کی پرواہ نہیں بلکہ انہیں صرف جاتی امرا کی پرواہ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور نریندر مودی کا کام آسان کرنا چاہتے ہیں، لیکن اب ہم انصاف لے کر رہیں گے۔‘

آئین کو نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، طاہرالقادری

پاکستان عوامی تھڑیک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’لاہور کے آج کے منظر میں میرا کوئی کمال نہیں، یہ کمال ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے مقدس خون کا، ہم پارلیمنٹ کے مؤثر کردار اور قانون کی بالادستی اور عدلیہ کو آزاد رکھنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آج ملک میں انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں، قومی دولت لوٹی جارہی ہے، ہم آئین کو نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، جمہوریت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے اور نہ ہی ملک کے امن کو توڑنا چاہتے ہیں۔‘

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ’پنجاب پولیس (ن) لیگ کا عسکری ونگ ہے، پنجاب ایک کارپوریشن کی طرح چلتا ہے، مسلم لیگ (ن) نے جمہوریت کے ہرے بھرے درخت کو آکاس بیل کی طرح زرد کردیا، جبکہ شریف برادران بھارتی ایجنٹوں کو اپنے اداروں میں تحفظ دیتے ہیں۔‘

حکومت کے خلاف ہم سب ایک ہیں، خورشید شاہ

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کا اجتماع 20 کروڑ عوام کی آواز ہے، حکومت کے خلاف ہم سب ایک ہیں جبکہ ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک قائم و دائم رہے اور انصاف ملتا رہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آج ہم احتجاج نہیں کر رہے بلکہ انصاف مانگ رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت قائم ہو اور ملک میں امیر اور غریب دونوں کو انصاف ملے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024