حکومت سندھ کا سرکاری ڈاکٹروں کے نجی کلینکس کےخلاف کارروائی کا فیصلہ
کراچی: حکومتِ سندھ نے سرکاری ڈاکٹروں کے نجی کلینکس بند کرنے اور صوبے بھر میں جعلی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں سرکاری ڈاکٹرز نے اگر اپنے نجی کلینکس بند نہیں کیے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نجی کلینکس کے باعث سرکاری ڈاکٹرز ہسپتالوں میں توجہ نہیں دیتے اور کچھ مریضوں کو اپنے کلینکس آنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے سرکاری ڈاکٹرز کے نجی کلینک بند کرنے کا حکم دے دیا
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کاوشوں سے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج بہتر طریقے سے کیا جارہا ہے اور انہیں ادویات کی فراہمی بھی مفت کی جارہی ہے۔
جعلی ڈاکٹروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا عوام کی صحت سے ان جعلی ڈاکٹروں کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں کئی جعلی ڈاکٹروں نے اپنے میڈیکل سینٹرز اور کلینکس کھول رکھے ہیں، جن کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ وہی کلینکس کھلے رہیں گے جن کے پاس میڈیکل سرٹیفکیٹ ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے نئے میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری ڈاکٹرز کے نجی کلینک بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کوشش ہے کہ پیسے تعلیم کی راہ میں رکاوٹ نہ بنیں: چیف جسٹس
چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جو سرکاری ڈاکٹرز اپنے پرائیویٹ کلینک چلا رہے ہیں وہ بند کروادیئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ صحت کی صورتحال جانچنے کے لیے اندرون سندھ اور بلوچستان بهی جائیں گے کیونکہ ہمارا مقصد شعبہ صحت کی بہتری ہے اور اگر کسی خرابی کے پیچهے کرپشن نظر آئی تو اسے نہیں چهوڑا جائے گا۔