• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اسلام آباد انتظامیہ کا کالعدم تنظیموں کو فنڈز جمع کرنے سے روکنے کا حکم

شائع January 2, 2018

اسلام آباد انتظامیہ نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی متعدد تنظیموں کو عطیات جمع کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) مشتاق احمد کی جانب سے ہدایت نامہ اس وقت سامنے آیا جب سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) نے اقوامِ متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں پر فنڈز جمع کرنے پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا, جن میں جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ جیسے ہی کیپٹل انتظامیہ کو یہ معلوم ہوا کہ یہ تنظیمیں شہر میں متحرک رہی تھیں اس کے بعد سے ان کی نگرانی کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق دارالحکومت کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی جاچکی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ مل کر ایسی کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو ختم کرائیں جن میں فنڈز جمع کرنا بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ انہیں یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے میں 2 روز کے اندر اپنی رپورٹ ڈپٹی کمشنر کو پیش کریں۔

مزید پڑھیں: جماعت الدعوۃ سمیت دیگر تنظیموں پر عطیات جمع کرنے پر پابندی

کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں سے آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیمیں بازاروں اور دیگر عوامی مقامات پر چندہ جمع کرنے کے بکس رکھ کر، تقریبات منعقد کر کے اور اشتہاری بینرز لگا کر فنڈز جمع کرتی ہیں اس کے علاوہ وہ دارالحکومت میں سیاسی، فلاحی، معاشی اور مذہبی سرگرمیوں میں بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کی انتظامیہ نے اسی کے پیش نظر شہر میں کالعدم تنظیموں اور ان کی ذیلی فلاحی تنظیموں کی دہشت گردی یا اس کو مدد دینے والی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔

ڈسٹرکٹ کمشنر کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ایسی تنظیمیں جو اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہیں یا انہیں وزارتِ خارجہ کے قانونی ریگولیٹری احکامات میں کالعدم قرار دیا گیا ہو یا کالعدم نامزد کیا گیا ہو یا وہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت زیرِ نگرانی ہوں، کو شہر میں کسی بھی طرح سے فنڈز جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا جو 2 ماہ تک برقرار رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کے انتخابات میں حصہ لینے پر امریکا پریشان

ایک علیحدہ حکم نامے میں تمام متعلقہ پولیس افسران اور دارالحکومت کی انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی گئی کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے نفرت انگیز مواد کی اشاعت پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے بند کرائیں جبکہ کالعدم تنظیموں کے نظریات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے تمام باکس اور کیمپس کو فوری طور پر ہٹا دیا جائےجو فنڈز جمع کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

ہدایت نامے میں کہا گیا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنز ذاتی طور پر اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں اس حکم نامے کو نافذ کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔

کیپٹل انتظامیہ کے سینئر حکام نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دارالحکومت کی پولیس اور انتظامیہ کے متعلقہ حکام کو 71 تنظیموں کے نام فراہم کردیے گئے ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ ان جماعتوں کی اعلیٰ قیادت اور سرگرم کارکنوں پر نظر رکھی جائے جو اس وقت اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی ورازت داخلہ کی جانب سے ان 71 کالعدم جماعتوں اور ان کی ذیلی فلاحی جماعتوں کے نام گزشتہ برس عید الاضحٰی سے قبل اخبارات میں شائع کیے گئے تھے۔


یہ خبر 2 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024