• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

نواز شریف کی فاٹا اصلاحات بل کو منظور کرنے کی ہدایت

شائع December 22, 2017

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جاتی اُمرا میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں نواز شریف نے وزیر اعظم کو فاٹا اصلاحات بل پر تمام پارلیمانی جماعتوں کی حمایت حاصل کرتے ہوئے اسے اتفاق رائے سے منظور کرنے کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ یہ ملاقات سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپنے بھائی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کے ایک روز بعد ہوئی، جس میں نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئندہ انتخابات میں شہباز شریف کو وزیر اعظم نامزد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم لانے کے فیصلے کی توثیق

واضح رہے کہ ملاقات میں ہونے والی گفتگو اور پیش رفت کے حوالے سے لیگی ارکان کی جانب سے کسی قسم کا بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر خرم دستگیر اور خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کے علاوہ دیگر لیگی رہنماء شامل تھے۔

مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اس غیر معمولی اجلاس کا ایجنڈا وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کا خیبر پختونخوا سے انضمام کے معاملے سے متعلق تھا جس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن، پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی اور دیگر کے تحفظات پر بات کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا اصلاحات:70 سال بعد چند روز لگ جائیں تو صبر کرنا چاہیے،مصدق ملک

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام کی مخالفت کرنے والی جماعتوں کے تحفظات کو بل، قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے سے قبل ختم کرنے کا کہا گیا۔

خیال رہے کہ حکومت کی فاٹا اصلاحات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن کو منانے میں ناکامی کی وجہ سے قومی اسمبلی میں اس کا ڈرافٹ کئی مہینوں سے تاخیر کا شکار ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اس حوالے سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ سے ملاقات کی تھی تاہم اس ملاقات کے بعد بھی حکومت مولانا فضل الرحمٰن کا موقف تبدیل کرنے میں ناکام رہی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل پر تمام پارلیمانی جماعتوں کی حمایت حاصل کرتے ہوئے اتفاق رائے سے منظور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات پر حکومت اور جرگے کے درمیان معاملات طے نہ ہوسکے

اجلاس کے شرکاء نے 2018 کے ہونے والے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی تیاریوں کے حوالے سے بھی بات کی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء کا کہنا تھا کہ 'نا اہل وزیر اعظم انتخابی مہم کی سربراہی کریں گے اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا جائے گا'۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ نے مسلم لیگ (ن) کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو اس بات کا فیصلہ کرنے دیا جائے کہ اگلا وزیر اعظم شہباز شریف یا بلاول بھٹو زرداری یا عمران خان ہوگا۔


یہ خبر 22 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024