گورنر بلوچستان پر حملے کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد گرفتار
کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے کے گورنر محمد خان اچکزئی پر دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور خودکش جیکٹس برآمد ہوئی ہیں۔
کوئٹہ میں پولیس حکام کے ساتھ میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس حملے کو ناکام بنایا اور حملہ کرنے والے دونوں دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ گورنر پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے حملہ آوروں میں سے ایک دہشت گرد کا تعلق پنجاب اور دوسرے کا گلستان سے تھا اور یہ دونوں دہشت گرد گورنر بلوچستان کو ان کے آبائی علاقے گلستان میں نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حامد بشیر نے ان دہشت گردوں کو مقامی سطح پر سہولت فراہم کی، جس کا تعلق قاری گروپ سے تھا اور یہ گروپ اب افغانستان میں ہے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: چرچ میں خودکش دھماکا، خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق
انہوں نے بتایا کہ ان حملہ آوروں کا تعلق اسی گروپ سے ہے جس نے پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کو نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں حملہ آوروں کو گرفتار کرکے، 80 بارودی سرنگیں، 16 راکٹ، کارڈ اور دیگر اسلحہ برآمد کیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں چرچ کے حملہ کرنے والوں کو بھی ہم جلد پکڑیں گے جبکہ چرچ پر حملے میں ہلاک دہشت گردوں کی تصدیق نادرا سے کرائی گئی تھی جس کے نتائج منفی آئے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے نہیں تھا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اعلیٰ عہدیداروں اور عوام کی سیکیورٹی کے لیے خاص اقدامات کیے جارہے ہیں، خاص طور پر ڈی پی او اور اس سے اوپر درجے کے تمام افسران کو بلٹ پروف گاڑی دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے گرجا گھروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بتایا کہ اس حوالے سے 39 چرچز کے منتظمین سے ملاقات کی اور انہیں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یکم جنوری تک گرجا گھروں میں صرف چار دن تک تقریبات ہوں گی، جس کی سیکیورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں اور کم سے کم چار جوان سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
خیال رہے کہ 17 دسمبر کو کوئٹہ میں زرغون روڑ میں واقع بیتھل میموریل میتھوڈسٹ چرچ میں دہشت گردوں نے خودکش حملہ اور فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 3 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں ‘دہشت گردوں کا صفایا’ کرنے کیلئے آپریشن کا آغاز
حملے کے فوراً بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا جبکہ دوسرے دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔
اس حملے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی مزید سخت کردی تھی اور متعدد مقامات پر سرچ آپریشن بھی کیے تھے۔