• KHI: Fajr 4:59am Sunrise 6:17am
  • LHR: Fajr 4:19am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:21am Sunrise 5:46am
  • KHI: Fajr 4:59am Sunrise 6:17am
  • LHR: Fajr 4:19am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:21am Sunrise 5:46am

صوبائی وزیر کا نیب پر پی پی پی کے حامی کو اسیپشل پروسیکیوٹر تعینات کرنے کا الزام

شائع December 13, 2017

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں زیر سماعت حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل اور سابق جج لاہور ہائیکورٹ شاہ خاور کو اسپیشل پروسیکیوٹر نیب مقرر کرنے کے فیصلے کو حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ نیب نے گزشتہ روز ہی شاہ خاور کی تعیناتی کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

اس سے قبل نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پروسیکیوٹر جنرل کی اسامی خالی ہونے کی وجہ سے سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں اہم ترین مقدمات کی پیروی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اس لیے نیب نے پروسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی میں تاخیر کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپیشل پروسیکیوٹر کی تقریری کا فیصلہ کیا۔

یہ پڑھیں: نیب پروسیکیوٹر کی تقرری تک حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس ملتوی کرنے کی درخواست

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے نیب کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شاہ خاور کے اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے سیاسی وابستگی رکھتے ہیں اور ان کی انہی خدمات پر پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں شاہ خاور کو ڈپٹی اٹارنی جنرل تعینات کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ شاہ خاور حدیبیہ پیپر ملز سمیت تمام اہم ترین مقدمات میں نیب کی نمائندگی کریں گے۔

نیب نے دوہفتے قبل پروسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کے لیے پانچ افراد پرمشتمل سمری ارسال کی تھی، مذکورہ نشست پر وقاص قدیر ڈار 23 نومبر تک تعینات رہے تھے اور گزشتہ 2 ہفتے سے خالی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ریفرنس میں اسحٰق ڈار اشتہاری قرار

ارسال سمری میں شاہ خاور، ناصر سعیدشیخ ، سید اصغر حیدر، مدثر خالد عباسی اور فصیح ملک شامل تھے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ نئے پروسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کا فیصلہ اگلے 24 گھنٹوں میں ہوجائے گا جبکہ حکومت نے نیب حکام پر واضح کردیا ہے کہ ناصر سعید شیخ اور فصیح ملک کی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے زیر غور نہ کیے جائیں۔

واضح رہے کہ قومی احتساب آرڈینس 1999 کے قوانین میں حدِعمر کی کوئی قید نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق پروسیکیوٹر نیب کی آسامی خالی ہونے کی وجہ سے نیب کو حدیبہ ریفرنس سمیت دیگر اہم مقدمات کی پیروی میں مشکلات درپیش آ رہی تھیں اس لیے پروسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کا فیصلہ ضروری ہو گیا۔

مزید پڑھیں: حدیبیہ پیپرز ملزریفرنس: لائیو پروگرامز میں کیس زیر بحث لانے پر پابندی عائد

شاہ خاور کی تعیناتی کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب سپریم کورٹ نے حدیبہ پیپرز ریفرنس میں پروسیکیوٹر جنرل کی عدم موجودگی پر کارروائی ملتوی کرنے کی نیب درخواست خارج کردی تھی۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ محض پروسیکیوٹر جنرل کی نشست خالی ہونے پر کارروائی ملتوی نہیں کی جا سکتی۔

شاہ خاور کی بطور اسپیشل پروسیکیوٹر تعیناتی پر حکومتی اعتراض پر پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ ‘وہ اس پر بات نہیں کریں گےاور یہ معاملہ نیب کا داخلی مسئلہ ہے’۔

دوسری جانب رانا ثناء اللہ نے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس میں شاہ خاور کی اسپیشل پروسیکیوٹر تقریری کو قوانین کے منافی قراردیا۔


یہ خبر 13 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 7 اپریل 2025
کارٹون : 6 اپریل 2025