ڈرائیور لیس بس افتتاح کے 2 گھنٹے بعد حادثے کا شکار
ویسے تو ڈرائیور لیس گاڑیوں کو مستقبل کی گاڑیوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، تاہم ساتھ ہی انسانی مدد کے بغیر چلنے والی ان گاڑیوں کو فی الحال غیر محفوظ بھی تصور کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیوں پر دنیا بھر کی متعدد کمپنیاں کام کر رہی ہیں، وہیں ان گاڑیوں کے ابتدائی تجربات میں ہی وہ حادثات کا شکار ہوئیں، جس وجہ سے کئی کمپنیوں نے ایسی گاڑیوں کو عام نہیں کیا۔
لیکن امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں پہلی بار ڈرائیور کے بغیر چلنے والی عوامی بس کا افتتاح کیا گیا، جو بدقسمتی سے ابتدائی 2 گھنٹے کے اندر ہی حادثے کا شکار ہوگئی۔
ڈرائیور لیس اس عوامی بس کے حادثے سے اس بات کو مزید تقویت ملی کہ انسانی مدد کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کو مکمل طور پر محفوظ نہیں سمجھا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیاں کتنی محفوظ؟
نشریاتی ادارے لاس ویگاس رویو جرنل کے مطابق ڈرائیور کے بغیر امریکا کی پہلی عوامی ڈرائیور لیس الیکٹرانک بس کا لاس ویگاس میں رواں ماہ 9 نومبر افتتاح کیا گیا تھا، تاہم خود کار بس ابتدائی 2 گھنٹے بعد روڈ ایکسیڈنٹ کا شکار ہوگئی۔
لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس حادثے کی وجہ ڈرائیور کے بغیر چلنے والی بس نہیں بلکہ انسانی مدد سے چلنے والی ایک ٹرک تھی۔
مقامی پولیس کے مطابق خود کار الیکٹرانک عوامی بس اس وقت حادثے کا شکار ہوئی، جب ایک ڈرائیور نے روڈ کے درمیان ہی اپنی ٹرک کو پیچھے کرنا شروع کیا۔
مزید پڑھیں: ایپل کی بغیر ڈرائیور گاڑیاں سامنے آنے کے لیے تیار؟
اگرچہ ٹرک کے پیچھے آنے کے باعث ڈرائیور کے بغیر چلنے والی بس نے اپنی اسپیڈ کم کی، مگر ٹرک ڈرائیور نے غیر ذمہ دارانہ مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی گاڑی کو مسلسل پیچھے کیا، جس وجہ سے حادثہ پیش آیا۔
خوش قسمتی سے اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اور ڈرائیور لیس الیکٹرانک بس کو معمولی نقصان پہنچا۔
حادثے کے فوری بعد وہاں پولیس اور دیگر امدادی ٹیمیں پہنچ گئیں، جب کہ شہری انتظامیہ نے ڈرائیور لیس بس کے حادثے کی تحقیقات شروع کردیں۔
خیال رہے کہ لاس ویگاس میں چلائی گئی اپنی نوعیت کی پہلی ڈرائیور لیس الیکٹرانک بس کو فرانسیسی کمپنی کی مدد سے تیار کیا گیا۔
یہ بس بیک وقت 12 سے 15 مسافروں کو اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے، جب کہ اس میں ڈرائیونگ سیٹ ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کی نئی خودکار ڈرائیونگ گاڑی متعارف
اسٹیئرنگ اور بریک کے بغیر بنائی گئی اس بس میں جدید ترین کمپیوٹرائزڈ جی پی ایس سسٹم نصب کیا گیا ہے، جس کی مدد سے گاڑی خود کار طریقے سے چلتی ہے۔
45 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنی والی یہ خود کار بس پیٹرول کے بجائے بجلی پر چلتی ہے۔
فوری طور پر اس بس کو لاس ویگاس کے محدود علاقوں تک چلایا گیا ہے۔