• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

کیا بھارت واقعی پاکستان سے تعلقات بہتر کرنے کا خواہاں ہے؟

شائع November 10, 2017

نئی دہلی: بھارت کا کہنا ہے کہ سازگار ماحول اور دہشت سے پاک فضا میں پاکستان سے بات چیت کے مرحلے کا دوبارہ آغاز کیا جا سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے پاک-بھارت مذاکرات کی دوبارہ بحالی کے امکانات کی خبروں پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا موقف اب بھی وہی ہے'۔

مزید پڑھیں: پاک۔بھارت تعلقات کی بہتری کیلئے پارلیمانی سطح پر مذاکرات کی سفارش

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات پر قائم ہیں کہ بات چیت کے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے سازگار ماحول اور فضا ہونی چاہیے، اور ماحول ہمیشہ دہشت گردی سے اور دہشت گردوں سے پاک ہو، جنہیں پاکستان کی حمایت حاصل ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی دسمبر 2015 میں پاکستان آمد کے موقع پر بھارت اور پاکستان نے دو طرفہ بات چیت کے مرحلے کے بعد تعلقات بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مودی کے ہوتے پاک-بھارت تعلقات میں بہتری کی امید کم'

تاہم بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہوگئے تھے جس کی وجہ بتاتے ہوئے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ مبینہ طور پر پاکستان کی دہشت گرد تنظیم کی جانب سے 2016 میں پٹھان کوٹ حملے کے بعد بات چیت کا عمل رک گیا۔

سارک کے حوالے سے سوال پر رویش کمار کا کہنا تھا کہ کہ صرف ایک ملک چاہتا تھا کہ ایسی صورتحال پیدا کی جائے، جہاں باتوں کا کوئی مقصد ہو اور کامیابی حاصل ہو۔


یہ خبر 10 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024