کینیڈین جوڑے کو 5 سال تک پاکستان میں قید رکھا گیا، سی آئی اے
واشنگٹن: امریکا کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی جانب سے اغوا کیے جانے والے کینیڈین خاندان کو گذشتہ ہفتے بازیاب کرائے جانے سے قبل 5 سال تک پاکستان میں قید رکھا گیا۔
ڈان اخبار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو نے واشنگٹن میں فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریٹک تھنک ٹینک کو بتایا کہ ’ہم گذشتہ ہفتے اس وقت ایک بڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جب پاکستان میں 5 سال سے قید رکھے گئے 4 امریکی شہریوں کو بازیاب کرالیا گیا‘۔
مزید پڑھیں: کینیڈین جوڑے کی پانچ سالہ قید کا ڈرامائی اختتام
خیال رہے کہ امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کا یہ موقف کینڈین جوڑے کو بازیاب کرائے جانے کے بعد پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ مغویوں طویل عرصے سے پاکستان میں قید تھے۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے گذشتہ ہفتے ایک جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی شہری کیٹلن کولمن، ان کے کینیڈین خاوند جوشوا بوئلے اور 3 بچوں کو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کے فوری بعد دہشت گردوں کے خلاف کیے گئے ایک آپریشن کے دوران بازیاب کرایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاک فوج نے افغانستان میں اغوا ہونے والے غیرملکی جوڑےکو بازیاب کرادیا
امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ مغیوں کو حقانی نیٹ ورک کے جنگجوؤں نے اغوا کیا اور طویل عرصے تک انہیں پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں قائم ہیڈ کوآرٹر میں قید رکھا گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں