• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ٹی ٹی پی کی آرمی پبلک اسکول حملے کے ماسٹر مائنڈ کی ہلاکت کی تصدیق

شائع October 18, 2017

پشاور: تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) حملے کے ماسٹر مائنڈ اور ٹی ٹی پی کے گیڈر گروپ (گیدار گروپ) کے آپریشنل سربراہ عمر منصور عرف خلیفہ منصور عرف عمر نارے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جولائی 2016 میں یہ رپورٹس سامنے آئیں تھی کہ وہ افغانستان میں امریکی حملے میں ہلاک ہوچکا ہے۔

بدھ کے روز ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ تحریک طالبان پاکستان درہ آدم خیل اور پشاور کے سابق امیر خلیفہ عمر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہیں جبکہ ان کی جگہ نئے امیر خلیفہ عثمان منصور کی تقرری کا اعلان بھی کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹی ٹی پی نے اپنے حالیہ بیان میں عمر منصور کی ہلاکت کی وجہ اور اس کے مقام کی تفصیلات نہیں بتائیں۔

تاہم ٹی ٹی پی کی جانب سے خلیفہ منصور عرف عمر نارے کی ہلاکت کی تصدیق ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب گذشتہ روز سیکیورٹی اداروں نے کہا تھا کہ حال ہی میں پاک-افغان سرحد پر ہونے والے ڈرون حملوں میں جماعت الحرار کے امیر عمر خالد خراسانی کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

مزید پڑھیں: خلیفہ عمر منصور نارے کون تھا؟

ٹی ٹی پی درہ آدم خیل کے سربراہ عمر منصور عرف خلیفہ منصور عرف عمر نارے پر پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام تھا.

16 دسمبر 2014 کو دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 132 بچوں سمیت 144 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

اس کے علاوہ خلیفہ عمر منصور کو چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی قرار دیا جاتا ہے۔

ٹی ٹی پی کے ایک کمانڈر کے مطابق عمر منصور حکومت سے مذاکرات کا شدید مخالف تھا جبکہ وہ ابتدا سے ہی بہت سخت مزاج اور حکومت سے مذاکرات کے لیے لچک دکھانے والے کئی کمانڈرز سے اپنا راستہ الگ کرچکا تھا۔

صحافی حسن عبداللہ نے بتایا تھا کہ عمر منصور چارسدہ، ڈیرہ آدم خیل، نوشہرہ اور ارد گرد کے علاقوں میں طالبان کا علاقائی سربراہ تصور کیا جاتا تھا، جن کا شمار حکیم اللہ محسود کے قریبی حلقے میں ہوتا تھا جب کہ ایک وقت میں وہ عمر خالد خراسانی کے بھی قریب رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ڈرون حملے پاکستانی حدود میں نہیں ہوئے،خواجہ آصف کا دعویٰ

حسن عبداللہ کہتے ہیں کہ ملک میں فوجی آپریشن کے تیز ہوتے ہی عمر منصور افغانستان منتقل ہو گیا لیکن اس حوالے سے بھی اطلاعات تھیں کہ وہ اس کے بعد بھی کئی مرتبہ پاکستان آچکے تھے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ عمر منصور کے گروپ کا اصل تلفظ گیدار گروپ ہے، لیکن پاکستان میں اسے گیڈر گروپ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024