• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ورلڈ الیون کو 33 رنز سے شکست، آزادی کپ پاکستان کے نام

شائع September 15, 2017 اپ ڈیٹ September 22, 2017
آزادی کپ کی فاتح پاکستانی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
آزادی کپ کی فاتح پاکستانی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے باحمد شہزاد کی شاندار بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ورلڈ الیون کو تیسرے اور فیصلہ کن ٹی20 میچ میں 33 رنز سے شکست دے کر آزادی کپ جیت لیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلرز کا آزمانے کا فیصلہ کیا۔

میچ کیلئے ورلڈ الیون نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے ٹم پین اور پال کالنگ وڈ کی جگہ ڈیرن سیمی اور جارج بیلی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا۔

پاکستان نے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے سہیل خان کی جگہ حسن علی کو ٹیم کا حصہ بنایا جو گزشتہ میچ میں انجری کے سبب شرکت نہیں کر سکے تھے۔

اوپنرز فخر زمان اور احمد شہزاد نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو سات اوورز میں 59 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

تاہم 61 کے مجموعی اسکور پر احمد شہزاد کی جانب سے کھیلے گئے شاٹ پر دوسرے اینڈ پر موجود فخر زمان رن آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 27 رنز بنائے۔

احمد شہزاد نے 5 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز کھیلی.
احمد شہزاد نے 5 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز کھیلی.

اس کے بعد بابر اعظم اور احمد شہزاد نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔

دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کی سنچری مکمل ہونے کے بعد تیزی سے کھیلنا شروع کیا اور خصوصاً احمد شہزاد نے جارحانہ انداز اپنایا اور بین کٹنگ کے ایک اوور میں لگاتار تین چھکے لگائے۔

وہ اسی اوور میں ایک غیرضروری رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے، انہوں نے 55 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنائے۔

بابر اعظم کی شاندار فارم کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے پانچ چوکوں کی مدد سے 48 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں چار وکٹ کے نقصان پر 184 رنز بنائے اور ورلڈ الیون کو فتح کیلئے 184 رنز کا ہدف دیا ہے۔

ورلڈ الیون نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو تمیم اقبال نے عماد وسیم کو تین چوکے لگا کر جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن اگلے ہی اوور میں عثمان شنواری نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

ورلڈ الیون نے بڑے ہدف کو دیکھتے ہوئے بین کٹنگ کو بیٹنگ میں ترقی دی لیکن وہ اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور حسن علی کی پہلی وکٹ بن گئے۔

تمیم اقبال کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی.
تمیم اقبال کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی.

لیکن اگلی ہی گیند پر مہمان ٹیم کو اس وقت دھچکا لگا جب ان فارم ہاشم آملا وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں پویلین لوٹ گئے۔

آملا کے آؤٹ ہونے کے بعد ورلڈ الیون دباؤ میں آ گئی اور اسی دباؤ کے نتیجے میں فاف ڈیو پلسی اور جارج بیلی بھی پویلین سدھار گئے۔

67 رنز پر پانچ وکٹ گرنے کے بعد گزشتہ میچ کے مرد میدان تھسارا پریرا کی میدان میں آمد ہوئی جنہوں نے ایک مرتبہ پھر جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت کی موہوم سی امید پیدا کی۔

انہوں نے شاداب خان کے ایک اوور میں تین چھکوں سمیت 24 رنز بٹورے لیکن اس سے قبل وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، رومان رئیس نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ڈیوڈ ملر نے 29 گیندوں پر 32 رنز کی اننگز کھیلی اور حسن علی کو چھکا مارنے کی کوشش میں وہ باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔

ورلڈ الیون مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنا سکی اور یوں پاکستانی ٹیم نے میچ میں 33 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آزادی کپ بھی جیت لیا۔

یاد رہے کہ سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو 20 رنز سے شکست دی تھی لیکن اگلے میچ میں ورلڈ الیون نے شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے سات وکت سے فتح حاصل کر کے سیریز برابر کردی تھی۔

احمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ بابر اعظم کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں.

پاکستان: سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، فخر زمان، بابراعظم، شعیب ملک، محمد نواز، شاداب خان، عماد وسیم، رومان رئیس، عثمان شنواری اور حسن علی۔

ورلڈ الیون: فرینکوئس ڈیوپلیسی(کپتان)، تمیم اقبال، ہاشم آملا، ڈیوڈ ملر، جارج بیلی، ڈیرن سیمی، تھسارا پریرا، سیمیول بدری، بین کٹنگ، مورنے مورکل اور عمران طاہر۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024