• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

آزادی کپ لائیو اسٹریمنگ پر دیکھنا ممکن

شائع September 13, 2017

جہاں اب چیمپیئنز ٹرافی ملک میں آنے کا جشن ماند پڑنے لگا ہے، تو وہیں شائقین ایک بار پھر لاہور میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے سحر میں جکڑے ہوئے ہیں، اسی توانائی، عزم اور جذبے کے ساتھ لاہور ورلڈ الیون اور پاکستانی ٹیم کے درمیان کھلیے جانے والی یو بی ایل آزادی کپ سیریز کو خوش آمدید کرنے کے لیے تیار ہے۔

آزادی کپ کے تین میچ جو 12 سے 15 ستمبر تک قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ہیں۔

تین میچوں کا یہ ٹورنامنٹ، جسے آزادی کپ کا نام دیا گیا ہے، پاکستان کی 70 ویں سالگرہ کے جذبے میں ایک نئی توانائی پیدا کرے گا، اس سیریز کے لیے بہترین اور مایہ ناز بین الاقوامی کھلاڑی پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف کھیلنے کے لیے آئے ہیں۔

ایونٹ کو پاکستان سپر لیگ کی طرح شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے دی کونٹینٹ کمپنی (بلٹز ایڈورٹائزنگ کی ذیلی کمپنی)، ٹرانس میڈیا گروپ، اور آئی ٹی ڈبلیو کرکٹ کو بہترین انداز میں دیکھنے کے تجربے کو شائقین تک ڈی آر آیم پر مبنی لائیو اسٹریمنگ http://cricketgateway.pk/independence-cup-2017/livestreaming.html کے ذریعے دوبارہ لائے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پاکستانی سرزمین پر بین الاقوامی کرکٹ کی زبردست واپسی کی میزبانی کر رہا ہے جو کہ بلاشبہ پاکستانی برانڈ کی قابلیت اور اہلیت پر یقین میں پختگی کا مظہر ہے۔ اس کے علاوہ ایک کامیاب اور جوش و جذبے سے بھرپور ایونٹ، جو لاکھوں لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑ لے گا، کا ہونا ایسے ایونٹس کے پاکستان میں انعقاد کے مخالفین کو مؤثر جواب دینے کا بھی ایک نادر موقع ہے۔

بلٹز ایڈورٹائزنگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر احسن ادریس کے مطابق پی ایس ایل کی کامیابی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ بالآخر پاکستان واپس آ گئی ہے، ایک بین الاقوامی سیریز کی تشہیر کے لیے میڈیا (ٹی وی اور ڈیجیٹل) کے رائٹس حاصل کرنے والی پہلی ایجنسی کے طور پر بلٹز گروپ اور ہمارے پارٹنرز کے لیے اس کاوش کا حصہ بننا اعزاز کی بات ہے، اور ہم تمام میڈیمز میں پاکستانی میڈیا کے منظرنامے پر اس ایونٹ کو سب کے لیے حیران کن بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔


یہ مواد ہمارے اسپانسر کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ ڈان اداریئے کا اس میں بیان کیے گئے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اسپانسر مواد کیا ہے؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024