ورلڈ الیون کی آمد سے بین الاقوامی ٹیموں کو اعتماد ملے گا، آرتھر
لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ آئندہ تین ماہ میں غیر ملکی ٹیموں کا دورہ پاکستان کرکٹ کیلئے خوش آئند ہے اور ورلڈ الیون، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے پاکستان آنے سے دیگر بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کو اعتماد ملے گا اور وہ بھی پاکستان کا دورہ کریں گی۔
مکی آرتھر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ورلڈ الیون، سری لنکا اور پھر ویسٹ انڈیز کا پاکستان آنا بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے تمام بین الاقوامی ٹیموں کی پاکستان آمد کی راہ ہموار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہترین موقع ہے کہ ہم دنیا کو یہ بتا سکیں کہ پاکستان کرکٹ کیلئے ایک محفوظ ملک ہے اور یہاں کے لوگوں میں کرکٹ کا غیرمعمولی جوش وخروش پایا جاتا ہے.
ہیڈ کوچ نے کہا کہ ان دوروں سے پاکستانی نوجوانوں کو اپنے ہیروز کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے گا جبکہ کرکٹرز کو بھی اپنی فیملیز اور دوستوں کے سامنے کھیلنے کا موقع ہاتھ آئے گا جس سے وہ ایک طویل عرصے سے محروم رہے ہیں۔
مکی آرتھر نے کہا کہ وہ خود پرجوش ہیں کہ انھیں پاکستانی سر زمین پر پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کا موقع مل رہا ہے، وہ اور تمام کھلاڑی اس دورے کی تیاری کرتے آئے ہیں اور انھیں پورا یقین ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو دیکھنے کے لیے شائقین بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس چند انتہائی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز موجود ہیں جنہیں ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کی ضرورت ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے سینئرز کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر وہ کھلاڑی جو چیمپیئنزٹرافی کا فائنل کھیلا ہے وہ انھیں اگلے ورلڈ کپ تک موجود دکھائی دے رہا ہے تاہم مقابلہ سخت رہے گا اور کارکردگی کو کلیدی حیثیت حاصل رہے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد اب اظہر علی اور اسد شفیق ذمے داری سنبھالتے ہوئے نوجوان کرکٹرز کو بھی اپنے ساتھ تیار کریں گے۔
مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ تینوں فارمیٹس میں ایک ہی کپتان ہونے کی وجہ سے انھیں منصوبہ بندی میں بہت آسانی رہے گی، سرفراز احمد جارحانہ حکمت عملی کے حامل کپتان ہیں اور ان کی کپتانی میں پاکستانی کرکٹ محفوظ ہے۔