• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

’ٹرمپ،پاکستان کو اپنی افواج کاقبرستان بنانا چاہتےہیں توخوش آمدید‘

شائع August 23, 2017

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ پاکستان امریکی افواج کا قبرستان بن جائے تو ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق ایوان بالا (سینیٹ) کے اجلاس کے دوران جنوبی ایشیاء اور افغانستان سے متعلق امریکی صدر کی نئی حکمت عملی پر بحث کے دوران چیئرمین سینٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم میں ویتنام اور کمبوڈیا والی خصوصیات اور روایات پائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ پاکستان امریکی افواج کا قبرستان بن جائے تو ہم امریکہ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے حالیہ بیان کے بعد وزیر خارجہ خواجہ آصف کو اپنا دورہ امریکا ملتوی کر دینا چاہیے، کیونکہ اس طرح امریکا کو پیغام جائے گا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ان یہ ان کا ذاتی خیال ہے، ایوان کی رائے نہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیثیت کمانڈر اِن چیف امریکی قوم سے اپنے پہلے رسمی خطاب میں افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔‘

امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔‘

انہوں نے افغانستان میں امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے وعدے سے مکرتے ہوئے وہاں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی راہ بھی ہموار کردی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیتا اور امریکا غلط دعوے کے بجائے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا ساتھ دے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے ظلم کو سب سے زیادہ برداشت کیا، یہ مایوس کن ہے کہ امریکی پالیسی میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کیا گیا، دہشت گردی کا خطرہ ہم سب کو یکساں ہے، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر جنوبی ایشیا میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے تاہم جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوجاتا خطے کے امن و استحکام کو خطرہ لاحق رہے گا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024