• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

شہباز شریف کو پاکستان مسلم لیگ نواز کا صدر بنانے کا فیصلہ

شائع August 8, 2017 اپ ڈیٹ August 9, 2017
مسلم لیگ (ن) کا لوگو—۔
مسلم لیگ (ن) کا لوگو—۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز نے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو پارٹی کا مرکزی صدر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے چیئرمین راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ پارٹی کی مشاورت میں اکثریت شہباز شریف کو جماعت کا صدر بنانے پر متفق ہے اور اس کا فیصلہ ہوگیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے کے فیصلے کا اعلان ایک دو روز میں کردیا جائےگا۔

راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر اب تک جو بھی مشاورت ہوئی ہے اس میں اکثریتی ارکان کی یہی رائے ہے کہ میاں نواز شریف کی سیاست سے نااہلی کے بعد پارٹی کی باگ ڈور میاں شہباز شریف کو سونپ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق فوجی صدر مشرف کے دور میں بھی جب میاں نواز شریف کو طیارہ سازش کیس میں سزا سنائی گئی تھی اور انھیں سیاست سے نااہل قرار دیا گیا تھا تو پارٹی نے شہباز شریف ہی کو پارٹی کا صدر بنایا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا صدر منتخب کرنےکی ہدایت

قبل ازیں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

ادھر الیکشن کیمشن ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی صدر کا عہدہ ایک ہفتے سے زائد خالی نہیں رہ سکتا۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس: نگران جج کی تعیناتی چیلنج

خیال رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

بعد ازاں گذشتہ ہفتے یکم اگست کو شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا اور 4 اگست کو ان کی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024