نواز شریف کی لاہور واپسی کو تاریخی بنانے کیلئے مسلم لیگ متحرک
لاہور: پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور واپسی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایک تاریخی لمحہ بنانے کی تیاری مکمل کرلی جس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے تحفظات کا اظہار کردیا۔
نواز شریف کی لاہور واپسی کے حوالے سے ان کی جماعت نے پہلے موٹر وے کا پلان دیا تھا تاہم اسے بعد میں تبدیل کردیا گیا کیونکہ پارٹی چاہتی ہے کہ وہ لاہور میں اپنی زبردست سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں، جس کے لیے جی ٹی روڈ بہترین مقام ہے۔
پنجاب بھر سے لیگی کارکنان اپنی مقامی قیادت کے ہمراہ لاہور میں متحرک ہو رہے ہیں جبکہ کچھ کارکنان اسلام آباد سے لاہور کے راستے میں مختلف مقامات پر سبکدوش وزیر اعظم کو خوش آمدید کہنے کے لیے موجود ہوں گے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کی لاہور واپسی پر 'گرینڈ پاور شو' کی تیاریاں
سابق وزیر اعظم جس راستے سے گزریں گے وہاں کی سڑکوں پر بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں جن پر نواز شریف کے حق میں نعرے درج ہیں۔
ن لیگ کے منصوبے کے مطابق نواز شریف کی اسلام آباد سے لاہور واپسی دو دن میں مکمل ہونا تھی تاہم صوبائی وزیر اطلاعات مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عوام کے دباؤ کی وجہ سے اس پلان کو تبدیل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا چند گھنٹوں پر محیط سفر کم از کم دو دن میں ہی مکمل ہوگا تاہم اس کے لیے سیکیورٹی کے خطرات موجود ہونے کے باوجود قافلہ یہاں سے گزرے گا کیونکہ نواز شریف ایک بہادر لیڈر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو کچھ ہورہا ہے سمجھ آرہا ہے، لیکن خاموش ہوں: نواز شریف
ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الزام لگایا کہ نواز شریف کی لاہور واپسی کو ایک تاریخی لمحہ بنانے کے لیے ن لیگ کی جانب سے سرکاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نواز شریف کی واپسی کو ایک کامیاب شو بنانے کے لیے سرکاری مشینری استعمال کر رہی ہے۔
نواز شریف کے سفر کی انتظامی امور کی دیکھ بھال کرنے والے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کے حوالے انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ اس ’غیر قانونی‘ اقدام کا نوٹس لیا جائے۔
یہ خبر 6 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں