اسپاٹ فکسنگ: تاحیات پابندی کیخلاف کنیریا کی اپیل مسترد

لندن: انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ڈسپلنری پینل نے پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا کی اسپاٹ فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی کے خلاف اپیل مسترد کر دی ہے۔
کینیریا پر 2009 میں ایسیکس کاؤنٹی کے ساتھی کھلاڑی میرون ویسٹ فیلڈ پر اسپاٹ فکسنگ کیلئے دباؤ ڈالنے پر ای سی بی نے گزشتہ سال جون میں پابندی عائد کی تھی تاہم پاکستانی اسپنر اس بات کی مستقل تردید کرتے رہے ہیں۔
بتیس سالہ کرکٹر پر ویسٹ فیلڈ نے الزام عائد کیا تھا کہ کنیریا نے ان پر ایک بک میکر سے ناقص کارکردگی کے بدلے 6,000 پونڈ لینے پر دباؤ ڈالا تھا۔
اسپنر کو امید تھی کہ ان پر لگائی گئی پابندی میں کمی کر دی جائے گی تاہم ای سی بی کے ڈسپلنری کمیشن نے ان پر پابندی برقرار رکھی۔
تاہم منگل کو ہونے والی سماعت کے دوران پینل نے مرون ویسٹ فیلڈ پر لگائی گئی پانچ سالہ سزا میں مشروط کمی کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اگر انہوں نے پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے اینٹی کرپشن اصلاحی پروگرام سے بھرپور تعاون کیا تو وہ یکم اپریل 2014 سے کلب کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔
ویسٹ فیلڈ نے فروری 2012 میں جرم کا اقرار کیا تھا جس کے بعد انہیں چار سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
ای سی بی کے چیئرمین جائز کلارک نے پینل کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پینل کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کنیریا نے عالمی سطح پر اپنے تجربے کو استعمال کرتے ہوئے ایک نوجوان اور باصلاحیت کرکٹر کو ہدف بنایا اور کرپشن میں دہکیلا۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے تمام پیشہ ورانہ کھلاڑیوں کو واضح پیغام جائے گا کہ کرپشن اور کھیل میں بگاڑ پیدا کرنے کے کیا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔