• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

'حکومت جے آئی ٹی کی رپورٹ مسترد نہیں کرسکتی'

شائع July 9, 2017 اپ ڈیٹ July 11, 2017

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی نواز شریف یا میرے کہنے پر نہیں بنائی تھی تو پھر مسلم لیگ نواز رپورٹ کو کیسے مسترد کرسکتی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کوپتہ ہے کہ یہ بچ نہیں سکتے اور حکومت کی پریس کانفرنس سے اندازہ ہوا کہ یہ کیس ہارگئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزرا خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ اگر جے آئی ٹی سابق قطری وزیراعظم حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ نہیں کراتی تو اس رپورٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:’سابق قطری وزیراعظم سے تفتیش تک جے آئی ٹی رپورٹ قبول نہیں‘

دوسری جانب سابق قطری وزیراعظم نے جے آئی ٹی کو اپنے دوسرے خط میں ان کے محل میں آکر بیان ریکارڈ کرنے کی پیش کش کی ہے جبکہ جے آئی ٹی نے انھیں کہا تھا کہ وہ جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں پیش ہوں یا پھر دوحا میں پاکستانی سفارت خانے سے ویڈیو لنک سے بیان ریکارڈ کرائے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق شیخ حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کو حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے سے قبل ان کے محل میں آکر ان کا بیان ریکارڈ کرنے کی پیشکش کی۔

ذرائع کے مطابق سابق قطری وزیراعظم نے جے آئی ٹی ممبران کے نام اور بیان ریکارڈ کرنے کے لیے دوحہ آمد کی تاریخ کے حوالے سے بھی دریافت کیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے شیخ حمد کو آگاہ کیا تھا کہ بیان ریکارڈ کرانے کے بعد انہیں ٹرائل کورٹ میں بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جے آئی ٹی میرے محل آکر بیان ریکارڈ کرلے:سابق قطری وزیراعظم

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ کوکرناہے اورسپریم کورٹ سے نوازشریف کی نااہلی کافیصلہ آسکتاہے اس لیے مسلم لیگ نواز کو ڈر ہے۔

انھوں نے کہا کہ شریف خاندان کے افراد جب جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے لیے جاتے تھے تو وہ خوش دکھائی دیتے تھے اور واپسی میں ان کے چہرے مرجھائے ہوئے ہوتے تھے اور عمران خان پر تنقید کرتے تھے۔

عمران نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ جے آئی ٹی سے سوال کیے، ان کو یہ نہیں پتہ کہ جے آئی ٹی ان کے سوالات کا جواب دینے کے لیے نہیں بنی تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی تو حکومت جے آئی ٹی کی رپورٹ کو کیسے نہیں مان سکتی اور جےآئی ٹی سپریم کورٹ کو ہی رپورٹ دے گی۔

انھوں نے کہا کہ 'سپریم کورٹ اور فوج کی جانب سے سازش نہیں ہوسکتی لیکن یہ سپریم کورٹ اورفوج کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یہی باتیں انھوں نے کل جے آئی ٹی کے بارے میں کیا'۔

عمران خان نےکہا کہ 'میرا خیال ہے کہ وہ سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ کریں گے' اس لیے آج پریس کانفرنس بلائی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کو سڑکوں پرنکلنے کے لیے تیارکرچکاہوں اور قوم بھی سپریم کورٹ کوبچانے کے لیے سڑکوں پرنکلنے کو تیاررہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناماکیس کی تفتیش کے لیے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی 60 روز مکمل ہونے پر پیر کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024