• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

دفاعی چیمپیئن بھارت کو شکست دے کر پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن

شائع June 18, 2017
پاکستان پہلی مرتبہ چمپیئنزٹرافی جیتنے میں کامیاب ہوا—فوٹو: رائٹرز
پاکستان پہلی مرتبہ چمپیئنزٹرافی جیتنے میں کامیاب ہوا—فوٹو: رائٹرز

لندن: چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں روایتی حریف بھارت اور پاکستان مد مقابل ہوئیں جہاں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستانی اوپنرز اظہر علی اور فخر زمان نے ابتدا میں محتاط انداز اختیار کرنے کے بعد شاندار انداز میں بیٹنگ کی اور ٹیم کو 127 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔

پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب وکٹوں کے درمیانی غلط فہمی کے نتیجے میں پاکستان کو اظہر علی کی وکٹ سے محروم ہونا پڑا، انہوں نے 72 رنز بنائے۔

دوسرے اینڈ سے فخر زمان نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری مکمل کی۔

وہ 200 کے مجموعی اسکور پر 114 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے، ان کی اننگز میں تین چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔

بابر اور شعیب ملک نے اسکور کو 247 رنز تک پہنچایا لیکن اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں شعیب اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

فخر زمان کا ون ڈے کی پہلی سنچری بنانے کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز
فخر زمان کا ون ڈے کی پہلی سنچری بنانے کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ بابر اعظم بھی 48 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

ابتدائی بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کے سبب ایک موقع پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستانی ٹیم 350 سے 360 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجائے گی لیکن بھارتی باؤلرز نے آخری چار اوورز میں شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا جس کے سبب پاکستانی بلے باز کھل کر بیٹنگ نہیں کر سکے۔

البتہ محمد حفیظ کے 37 گیندوں پر 57 رنز کی بدولت پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز میں چار وکٹ کے نقصان پر 338 رنز بنانے میں کامیاب رہی اور بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی جیتنے کے لیے 339 رنز کا ہدف دیا۔

بھارت نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے ہی اوور میں روہت شرما بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے جبکہ محمد عامر نے اپنے اگلے ہی اوور میں بھارتی کپتان ویرات کوہلی کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

ابھی اسکور 33 تک پہنچا ہی تھا کہ عامر نے تیسری وکٹ لیتے ہوئے شیکھر دھاون کو بھی پویلین رخصت کردیا۔

اس کے بعد ہندوستان کے سب سے کامیاب کھلاڑی مہندرا سنگھ دھونی اور یوراج سنگھ وکٹ پر یکجا ہوئے اور اس کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد، اسپنر شاداب خان کو باؤلنگ کے لیے لے کر آئے اور انھوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں یوراج کی وکٹ لے کر کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کردیا۔

ہندوستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ حسن علی نے دھونی کو عماد کی مدد سے آؤٹ کر دیا اور اس کے ساتھ ہی آدھی بھارتی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

کیدھار نے چند شاٹس کھیل کر خطرناک عزائم طاہر کرنے کی کوشش کی لیکن شاداب نے ان کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

چھ وکٹیں گرنے کے بعد ہردک پانڈیا نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے صرف 43 گیندوں پر 76 رنز بنا کر سرفراز کی پریشانی میں اضافہ کیا لیکن اس دوران وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں پانڈیا پویلین واپسی پر مجبور ہوگئے۔

ہردک پانڈیا نے 32 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرکے آئی سی سی کے ٹورنامنٹ کے فائنل میں تیز ترین نصف سنچری بنانے کا ریکارڈ توڈ دیا جو اس سے قبل آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ کے پاس تھا۔

جدیجا اننگز کے دوران مستقل پریشان نظر آئے اور جنید خان نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں سلپ میں کیچ کرا دیا۔

حسن علی نے جسپریت بمراہ کو آؤٹ کر کے بھارتی ٹیم کی بساط لپیٹ کر پاکستان کو 180 رنز کی بھاری کامیابی کے ساتھ ہی پہلی مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن بنوا دیا۔

بھارتی ٹیم کے سات بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے۔

پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور حسن علی نے 3،3، شاداب خان نے 2 اور جنید خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل پاکستان ٹیم میں فاسٹ باؤلر محمد عامر کی واپسی ہوئی جبکہ بھارتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

ٹاس کے بعد بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ آج کے میچ کی پچ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وکٹ ابتدا میں باؤلر کے لیے مدد گار ثابت ہوگی جس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔

ویرات کوہلی نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں اچھی پرفارمنس دکھائی وہ بس ٹائٹل سے ایک قدم دور ہیں جبکہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم بھی اچھی کرکٹ کھیل کر فائنل میں پہنچی ہے۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس کے بعد کہا ہے کہ اگر ہم ٹاس جیتتے تو پہلے باؤلنگ کرنے کا ہی فیصلہ کرتے لیکن اب ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں لہٰذا اب 300 رنزبنانے کی کوشش کریں گے۔

ایونٹ کے گذشتہ 4 میچوں میں پاکستان 3 مرتبہ ٹاس جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جب کہ ایونٹ کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا تھا۔

پاکستان ٹیم نے ایونٹ کے تمام میچوں میں پہلے باؤلنگ کی ہے جبکہ فائنل میں پاکستان پہلی مرتبہ ایونٹ میں پہلے بلے بازی کر رہا ہے۔

پاکستان ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اظہر علی، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، عماد وسیم، محمد عامر، شاداب خان، حسن علی اور جنید خان شامل ہیں۔

بھارتی ٹیم کی قیادت ویرات کوہلی کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں روہیت شرما، شیکھر دھوان، یوراج سنگھ، مہیندر سنگھ دھونی، کیدار جادھو، ہردک پانڈیا، رویندرا جدیجہ، روی چندرن ایشون، بھونیشور کمار اور جسپریت بمرا شامل ہیں۔

پاکستان ٹیم نے سیمی فائنل میں یک طرفہ مقابلے کے بعد ٹائٹل کی سب سے فیوریٹ ٹیم انگلینڈ کو با آسانی 8 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

دوسری جانب بھارتی ٹیم نے ایونٹ میں حیران کن کار کردگی دکھانے والی بنگلہ دیش کو دوسرے سیمی فائنل میں با آسانی 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024