• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان کی بدترین کارکردگی، بھارت 124 رنز سے کامیاب

شائع June 4, 2017
بھارتی ٹیم نے آخری چار اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 72 رنز بنائے— فوٹو: اے پی
بھارتی ٹیم نے آخری چار اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 72 رنز بنائے— فوٹو: اے پی

برمنگھم: چیمپیئنز ٹرافی کے اہم میچ میں بھارت نے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 124 رنز سے شکست دے دی۔

ایجبسٹن میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔

بھارتی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو متاثر کن آغاز فراہم کیا اور بھارتی ٹیم نے 9.5 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 46 رنز بنائے تھے کہ بارش نے میچ میں مداخلت کردی۔

تقریباً آدھے گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد بارش رکنے کے بعد میچ کو دوبار شروع کردیا گیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں اور تمام پاکستانی باؤلرز کی خبر لیتے ہوئے سنچری شراکت قائم کی۔

مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی میں پاک-بھارت مقابلوں کی تاریخ

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب 136 کے مجموعی اسکور پر شاداب خان نے پاکستان کو کامیابی دلاتے ہوئے 68 رنز بنانے والے شیکھر دھاون کو پویلین رخصت کردیا۔

ہندوستانی اوپنر شیکھر دھاون کو آؤٹ کرنے پر شاداب خان خوشی کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
ہندوستانی اوپنر شیکھر دھاون کو آؤٹ کرنے پر شاداب خان خوشی کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز

میچ میں ایک مرتبہ پھر بارش نے مداخلت کردی ہے جس کے باعث میچ کو ایک مرتبہ پھر روک دیا گیا ہے اور دوبارہ آغاز کے بعد میچ کو فی اننگز 48 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔

روہت شرما اور کوہلی نے دوسری وکٹ کیلئے 56 رنز جوڑے لیکن ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں روہت 91 رنز بنانے کے بعد پویلین واپسی پر مجبور ہو گئے۔

نئے بلے باز یوراج سنگھ نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور دونوں کھلاڑیوں نے کیچ ڈراپ ہونے کے فائدہ اٹھاتے ہوئے تیسری وکٹ کیلئے58 گیندوں پر 93 رنز کی شراکت قائم کر کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی، وہ 32 گیندوں پر 53 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

اس دوران پاکستانی باؤلنگ لائن مشکلات سے دوچار نظر آئی اور محمد عامر کے بعد وہاب ریاض بھی انجری کا شکار ہو کر اپنے اوورز کا کوٹا مکمل کیے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

ویرات کوہلی نے توقعات کے مطابق بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے 81 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ہردک پانڈیا نے صرف چھ گیندوں پر 20 رنز بنائے جس کی بدولت بھارت نے مقررہ 48 اوورز میں تین وکٹ پر 319 رنز بنائے۔

اختتامی اوورز میں پاکستانی باؤلنگ لائن بے یارو مددگار نظر آئی اور بھارتی ٹیم نے آخری چار اوورز میں 72 رنز بنائے۔

ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت پاکستان کو میچ میں فتح کیلئے 324 رنز کا ہدف ملا ہے۔

پاکستانی اوپنرز نے بغیر کسی نقصان کے 22 رنز بنائے تھے کہ میچ میں ایک مرتبہ پھر بارش نے مداخلت کردی جس کے سبب پاکستانی ٹیم کو میچ دوبارہ شروع ہونے پر 41 اوورز میں 289 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف ملا۔

پاکستانی ٹیم ابتدا سے ہی رن ریٹ کے دباؤ کے دباؤ کا شکار نظر آئی اور کسی بھی موقع پر پاکستانی بلے بازوں نے تیزی سے کھیلنے کی کوشش نہ کی۔

احمد شہزاد اور اظہر علی نے بارش کے باوجود تیزی سے بڑھتے رن ریٹ کے باوجود تیزی سے کھیلے کی قطعاً کوشش نہ کی اور میچ بتدریج بھارت کے حق میں پلٹتا چلا گیا۔

اظہر علی 55 اور محمد حفیظ 33 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بلے باز رہے اور پوری ٹیم 164 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ وہاب ریاض انجری کے سبب بیٹنگ کیلئے نہ آ سکے۔

بھارت نے میچ میں 124 رنز سے فتح اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ دو قیمتی پوائنٹس بھی حاصل کر لیے۔

یوراج سنگھ کو جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

قبل ازیں میچ کے آغاز کے موقع پر لندن واقعے میں متاثرہ افراد کی یکجہتی میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی تھی۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: سرفراز احمد(کپتان)، محمد حفیظ، شعیب ملک، اظہر علی، احمد شہزاد، بابر اعظم، عماد وسیم، محمد عامر، شاداب خان، وہاب ریاض اور حسن علی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ہندوستان کے خلاف کیا 'چانس' ہے؟

بھارت: ویرات کوہلی(کپتان)، روہت شرما، شیکھر دھاون، یوراج سنگھ، مہیندر سنگھ دھونی، کیدھار جادھو، ہردک پانڈیا، رویندرا جڈیجا، بھوونیشور کمار، امیش یادو اور جسپریت بمراہ۔


تبصرے (4) بند ہیں

الیاس انصاری Jun 04, 2017 02:15pm
پہلے فیلڈنگ غلط فیصلہ ہے - تاریخ گواہ ہے کہ پاکستانی بیٹنگ نے کبھی بھی کوئی بڑا میچ نہیں جیتا ہے
Mazhar Jun 04, 2017 08:43pm
When Pakistani cricketer will improve.
Murad Quasim Jun 05, 2017 02:48am
Senior players who carry the burden of several previous defeats to India have successfully transmitted this disease to the new young players of the team. Performance against India is a test of nerves of a player and should be considered an important parameter for future selections, if we are to qualify for the WC.
Tayyab Jun 05, 2017 03:52am
Jinab ye Azhar ali , hafeez or wahab riaz kab pakistan team ki jaan chorain ge. Wahab ne ek spell 2015 main keya tha ab wabal e jaan bana hoa he.hafeez ko betting aati nai or jinab khelne aa jatye hain.or Azhar ali to mashaAllah pata nai kab marain ge. Mar jao jaan choro humari

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024