• KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

’فروٹ بائیکاٹ کا اثر غریب پھل فروشوں پر پڑے گا‘

شائع June 2, 2017

پاکستان میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پاکستانیوں نے تمام پھل فروشوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس مہم پر اپنے تنقیدی رد عمل کا اظہار کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور سابق پاکستانی سفیر شیری رحمٰن نے ٹوئٹر پر اپنے میں کہا کہ اس ’فروٹ بائیکاٹ‘ کا اثر غریب پھل فروشوں پر ہوگا نہ کہ منافع خور آڑھتیوں پر ہوگا۔

متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی نے ٹوئٹر پر ایک سروے کرایا، جس میں پوچھا گیا تھا ’کیا آپ فروٹ بائیکاٹ کا حصہ بنیں گے؟‘ جس کے جواب میں 72 فیصد لوگوں نے اس مہم میں شامل ہونے جبکہ 28 فیصد لوگوں نے مہم سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا۔

معروف صحافی مرتضٰی سولنگی نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ آج کے روز ایک غریب ٹھیلے والے سے فروٹ خریدیں گے اور اسے اضافی پیسے بھی ادا کریں گے۔

ایک معروف صحافی عافیہ سلام نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس اقدام سے اشرافیہ کے بجائے ایک غریب متاثر ہوگا۔

ڈان نیوز کے رپورٹر عبد الغفار نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ’ہم اپنے لیے فروٹ بائیکاٹ کرتے ہیں‘۔

ٹوئٹر کے ایک صارف نے ایک پھل فروش کی تصویر شائع کی اور ’فروٹ بائیکاٹ‘ مہم چلانے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا اس شخص کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جس کی بیرون ملک کمپنیاں ہیں، سابق ارب پتی بیوی ہے، قطری دوست ہیں اور ڈیفنس سوسائیٹی ہے؟

یہ ویڈیو دیکھیں: قیمتوں میں اضافے پر پھل نہ خریدنے کی مہم کا آغاز

ایک صارف نے ٹوئٹر پر حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ پھلوں کی ریٹ لسٹ شائع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سیب کی قیمت 250 روپے فی کلو مقرر کی ہے تو پھر ہم یہ کیوں سوچ رہے ہیں کہ ایک ’فروٹ والا‘ مہنگائی کا ذمہ دار ہے۔

ایک صارف نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ 10 روپے مہنگے ہونے والے پھل کا بائیکاٹ کرنے والے ہزاروں روپے مہنگی گھڑی، اعلیٰ کپڑوں اور مہنگے جوتوں کو کبھی بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے بائیکاٹ فروٹ کو مضحکہ خیز ’ممی ڈیڈی‘ مہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ مشہور برانڈ کے تازہ پھلوں کے جوس تو خریدیں گے مگر بائیکاٹ روزانہ کی بنیاد پر کمانے والوں کے خلاف کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا کے ایک صارف نے اپنے پیغام میں ایک ضعیف پھل فروش کی تصویر شائع کی جس میں وہ اپنے ٹھیلے پر سو رہا ہے جبکہ ساتھ میں سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہ ہمیں غریب طبقے کو نشانہ بنانے کے بجائے بڑی بڑی سپر مارکیٹوں، دکانوں اور مارکیٹ مافیا کا بائیکاٹ کرنا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخانہ مواد کیخلاف پی ٹی اے کی آگاہی مہم

واضح رہے کہ رمضان میں پھلوں کی قیمتیں حد سے تجاوز کرنے پر شہریوں نے سوشل میڈیا پر پھل نہ خریدنے کی مہم شروع کرنے کا آغاز کردیا تھا اور 3،2 اور 4 جون تک پھل خریدنے کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

مہم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو پیغام بھیجنے کا آغاز بدھ سے ہوا تھا جس میں شہریوں نے ایک دوسرے کو جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز کوئی پھل نہ خریدنے کا مشورہ دیا تھا تاکہ پھل فروش مناسب قیمتوں پر پھلوں کی فروخت پر مجبور ہوجائیں۔

پیغام میں کہا گیا تھا کہ ’اس بائیکاٹ سے پھل فروشوں کو دھچکہ لگے گا اور ہفتے کے آخری دنوں میں پھلوں کی فروخت پر زیادی قیمتیں وصول نہ ہونے سے وہ متاثر ہوں گے۔‘

اس مہم کو سوشل میڈیا پر پذیرائی حاصل ہوئی اور فیس بک اور ٹویٹر پر کئی لوگ اس حوالے سے بات کرتے نظر آرہے ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ نے بھی مہم کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس مہم کو ایک قدم اور آگے لے کر جائیں گے اور تین کے بجائے چار روز تک کوئی پھل نہیں خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس مہم میں شہریوں کے شانہ بشانہ ہیں اور اس مقصد پر یقین رکھتے ہیں۔


تبصرے (7) بند ہیں

شیو شنکر مہاجن Jun 02, 2017 06:53pm
عجیب بات ہے جتنے لوگوں نے بھی پھل کے بائیکاٹ کو مسترد کیا ہے ان سب کی تنخواہیں وافر مقدار میں فروٹس خریدنے کیلئے کافی ہیں۔ اگر آپ کو پھل فروش کے غریب ہونے کا احساس ہے تو اچھی بات ہے پھل خریدے بغیر بھی اس کی مدد کی جا سکتی ہے۔ رمضان کا مہینہ ہے، اگر آپ کو پھل فروش غریب لگتا ہے تو اسے زکواۃ دے دیں، فطرہ دیں، یا ایسے ہی مناسب رقم دے کر اس کی مدد کریں بجائے اس کے کہ اس کا پھل خرید کر مافیا سسٹم کو فروغ دیں۔ شیری رحمان، مرتضیٰ سولنگی یا عافیہ سلام جیسے لوگوں نے شاید ہی کبھی خود خرید کر فروٹ کھایا ہو، لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والوں اور پارلیمنٹ میں بیٹھ کر خود کیلئے 100 فیصد اضافے کی منظوری دینے والوں کو 10 فیصد سالانہ اضافہ ملنے والوں کی تکلیف کا اندازہ نہیں۔
Muhammad Jun 02, 2017 11:40pm
There are two different things; 1_ Poor Fruit Vendor 2- Middleman who actually takes profit Poor can be compensated by other means like Zakat, Fitrana etc but low turnover will actually hit the "saith" who has invested to take super profit. Boycott Fruit for WHOLE MONTH And during Eid Days as well, if you want to purchase at reasonable price next time
irfan Jun 03, 2017 01:42am
@شیو شنکر مہاجن بہت خوب
sameer Jun 03, 2017 10:51am
@شیو شنکر مہاجن bahtreen janab
زاہد بٹ Jun 03, 2017 10:51am
@شیو شنکر مہاجن آپ سے 100٪ متفق ۔
Raja Bilal Jun 03, 2017 12:17pm
Yehi to masla hai hum awaam hi apass main mutafiq nahi hain to Inqlaab kia China ne le kar ana hai yahan? Matlab agar kissi cheez ka boycott shuru kia hai to iss ka positive way bhi niklay ga aaj Fruit ka kia hai kal KE ka then kisi or chz ka... kamzkam awaam mutafiq to hoi ... Lakin ye critics har jagha tang uranay ajaty hain hadd hai yaar seriously!! #BoycottFruits
Raja Bilal Jun 03, 2017 12:19pm
شیو شنکر مہاجن Agree

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024