'دشمن قوتیں سوشل میڈیا کےذریعے نوجوان نسل کو گمراہ کررہی ہیں'
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ نوجوان ہمارے مستقبل کا سرمایہ ہیں، لیکن دشمن قوتیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوان نسل کو گمراہ کررہی ہیں۔
جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ملک بھر میں جاری آپریشن ردالفساد کے تحت 'شدت پسندی کو شکست دینے میں نوجوانوں کے کردار' پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور پاک فوج نے دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے خاتمے کے سلسلے میں ایک مثال قائم کی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پوری دنیا نے ہماری اس کامیابی کو سراہا، 'ایسی بہادر، پیشہ ورانہ اور پرعزم فوج کا سپہ سالار ہونے پر اللہ کا شکر گزار ہوں'۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا 'یہ کہتے جھجھک نہیں ہوتی کہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین اور دہشت گردی کے خلاف جوانمردی سے مقابلہ کرنے والی دنیا کی واحد فوج ہے'۔
آرمی چیف نے کہا کہ 'آپریشن رد الفساد نئے دور کا آغاز ہے اور سیکیورٹی خطرات ختم کرکے ترقی کی راہیں کھول دی ہیں'۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ تمام اداروں اور عوام نے مل کر لڑی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی ادارے اور عوام متحد ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہماری آبادی کا 50 فیصد سے زائد 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہمارے ملک کا مستقبل ان ہی نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ شدت پسندی کی طرف مائل نوجوان وہ ہیں، جن کے پاس اقدار اور شناخت کا کوئی واضح تصور نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں شدت پسندی کے عوامل اور اسباب
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ایک دوراہے پر کھڑے ہیں، آج سے 10 سال بعد یا تو ہم پھل کاٹ رہے ہوں گے یا پھر یہ دیکھ رہے ہوں گے کہ کس طرح ہمارے نوجوان شدت پسندی کے ہاتھوں متاثر ہوئے'۔
انھوں نے کہا کہ ہم صرف دہشت گردوں کے ہی نشانے پر نہیں ہیں بلکہ دشمن قوتوں نے بھی ہمیں ہدف بنا رکھا ہے، جو خاص کر ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کر رہی ہیں اور اس مقصد کے لیے انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون جیسے پلیٹ فارمز استعمال کیے جارہے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں پراکسی وار میں ہندوستانی قیادت کا ملوث ہونا کوئی راز نہیں اور اب بلوچستان میں بھی ان کے مقاصد ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ منفی پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان نے دہشت گردی کو مسترد کردیا اور ملک کے دوردراز علاقوں میں بھی ریاست کی رِٹ قائم کی، آج پاکستان میں کسی شرپسند کے لیے کوئی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں ہے۔
داعش نئی نسل کو ہدف بنا رہی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ داعش نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے اور شدت پسند تنظیم بھرتی کے لیے نئی نسل کو ہدف بنا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نوجوانوں کو دہشت گردی سے بچانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آپریشن رد الفساد کا مقصد ملک میں کیے گئے تمام آپریشنز کے مقاصد کا حصول اور ملک میں امن و استحکام قائم کرنا ہے، اس آپریشن کا ایک مقصد معاشرے سے شدت پسندی کا خاتمہ بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: داعش سے متاثر 2 نوجوانوں کا 'نفسیاتی علاج'
ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس مقصد کا حصول اس لیے بھی ضروری ہوگیا ہے کہ کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اب داعش اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے یوئے نوجوان نسل کے ذہنوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ 'ریاست' کی حیثیت سے یہ ہماری مشترکہ اور انفرادی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو اس خطرے سے بچائیں، اس عمل کے دوران خطرے کی نشاندہی اور اس حوالے سے جوابی اقدامات اٹھانا شامل ہیں۔
ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ ہماری کامیابیاں نوجوانوں کی ہی مرہون منت ہیں، 'وردی میں ملبوس پاکستانیوں کی جانب سے دی گئی قربانیوں میں سے 90 فیصد نوجوان سپاہیوں اور افسران کی ہیں'۔
انھوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آئیں ہم دائمی کامیابی کے لیے ان عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں'.
تبصرے (1) بند ہیں