• KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:51pm
  • LHR: Asr 4:37pm Maghrib 6:26pm
  • ISB: Asr 4:43pm Maghrib 6:33pm
  • KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:51pm
  • LHR: Asr 4:37pm Maghrib 6:26pm
  • ISB: Asr 4:43pm Maghrib 6:33pm

اسپاٹ فکسنگ: خالد لطیف کی ٹریبونل کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد

شائع April 14, 2017

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اسپاٹ فکسنگ کیس میں نامزد کرکٹر خالد لطیف کی کرپشن الزامات، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ٹریبونل کے دائرہ اختیار اور قانونی حیثیت سے متعلق دائر درخواست مسترد کردی۔

یاد رہے کہ خالد لطیف نے پی سی بی ٹریبونل کی کارروائی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران کرکٹر خالد لطیف اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ انھیں پی سی بی کی جانب سے کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی کا سامنا ہے جبکہ پی سی بی چیئرمین کے پاس کسی کھلاڑی پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں۔

خالد لطیف کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق پی سی بی کوئی ٹریبونل نہیں بنا سکتا جبکہ اینٹی کرپشن یونٹ بھی درخواست گزار کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک عوامی ادارہ ہونے کی حیثیت سے پی سی بی سمیت تمام محکموں کے فیصلوں تک عوام کی رسائی ہونی چاہیے۔

خالد لطیف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پی سی بی کے بنائے گئے ٹریبونل کو کالعدم قرار دیا جائے.

مزید پڑھیں: خالد لطیف پر اسپاٹ فکسنگ کے باضابطہ الزامات عائد

سماعت کے دوران جسٹس شمس محمود مرزا نے استفسار کیا کہ بورڈ کی طاقت کہاں سے قائم کی گئی، کیا پی سی بی کے فیصلے عوامی سطح پر شائع ہونے چاہئیں؟

جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل تفضل رضوی ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت کی جانب سے نومبر 2015 میں پی سی بی کو اینٹی کرپشن کورٹ بنانے کی اجازت دی گئی تھی اور 1962 کے اسپورٹس آئین کے مطابق تمام اختیارات پی سی بی کو دیئے گئے۔

تفضل رضوی نے مزید بتایا کہ پی سی بی کا ٹریبیونل قانونی حیثیت رکھتا ہے جبکہ اینٹی کرپشن ٹرائل کا ایک رکن وکیل ہوتا ہے۔

دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے خالد لطیف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پی سی بی ٹریبونل کو کام جاری رکھنے کی ہدایات کردی۔

یہ بھی پڑھیں: شرجیل خان، خالد لطیف پی ایس ایل سے باہر

یاد رہے کہ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2017 میں اسپاٹ فکسنگ کے باعث پی سی بی نے اسلام آباد یونائٹڈ کے کھلاڑی خالد لطیف کو رواں برس فروری میں معطل کردیا تھا۔

بعدازاں گذشتہ ماہ 31 مارچ کو خالد لطیف پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹربیونل (اے سی ٹی) نے پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کے باضابطہ الزامات عائد کیے تھے۔

پی سی بی کی جانب سے خالد لطیف کو 5 مئی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر کرکٹ بورڈ 10 مئی کو جوابی مؤقف دے گا، جب کہ کیس کی حتمی سماعت 19 مئی سے یومیہ بنیادوں پر کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 7 اپریل 2025
کارٹون : 6 اپریل 2025