ایل او سی:بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے2 افراد زخمی،دفتر خارجہ
اسلام آباد: بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دو شہری زخمی ہوگئے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے ٹنڈر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی، جس میں مقامی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔
فائرنگ کے نتیجے میں ثانیہ اور ناصر شدید زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے مقامی آبادی کو نشانہ بنانا قابل مذمت اور اس قسم کی کارروائیاں خطے کے امن کے لیے خطرناک ہیں۔
دفتر خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے بھارتی اشتعال انگیزی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
کشیدہ تعلقات
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔
گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 پاکستانی فوجی جاں بحق
ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔
بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔
دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے سیکڑو شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔