• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

اسپاٹ فکسنگ: 5 کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

شائع March 20, 2017

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دیتے ہوئے بکیز کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا۔

اس بات کا فیصلہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکریٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل اور نادرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے۔

ای سی ایل میں جن کھلاڑیوں کے نام ڈالے جا رہے ہیں ان میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ناصر جمشید کو بھی طلب کر رکھا ہے لیکن وہ اس وقت پاکستان نہیں آ سکتے کیونکہ ان کا پاسپورٹ برطانوی حکام کے پاس ہے اور انہیں جلد ہی کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزیرِ داخلہ کو بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی کل اپنے بیانات دیں گے۔

وزیرِ داخلہ نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کیں کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اس کو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا سدباب کیا جا سکے۔

انہوں نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان بکیز کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کی جو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔

چوہدری نثار نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ پاکستان کا نام بدنام کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی تفتیش میں بالکل نرمی نہ برتی جائے اور کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ کی جائے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mohammad Mar 20, 2017 05:37pm
amazing to see the priorities of interior minister! when you don't have anything else to do, put the names to ECL. You have no right to put somebody on ECL unless courts want to do it. Who are you? An ordinary citizen and want to snatch someone's liberty just like that.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024