'شعلے' کا وہ سین جسے مکمل ہونے میں 3 سال لگے
بولی وڈ معروف اداکار امیتابھ بچن اور دھرمیندر کی فلم 'شعلے' انڈین فلموں کی تاریخ کی بہترین فلم مانی جاتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس فلم کا ایک ایسا سین بھی ہے جس کی شوٹنگ مکمل ہونے میں تین سال لگ گئے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن نے ایک ایونٹ کے دوران اپنی اس کامیاب فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس سین کا قصہ سنایا۔
امیتابھ بچن کا کہنا تھا کہ 'شاید آپ کو فلم شعلے کا ایک سین یاد ہوگا، جہاں جیا بچن اپنے گھر کے ایک حصے میں لالٹین روشن کررہی ہیں اور میں دور آوٹ ہاوس میں بیٹھے ہارمونیکا بجا رہا ہوں، اس سین کو مکمل کرنے کے لیے ایک خاص قسم کی روشنی کی ضرورت تھی، ہمارے فوٹو گرافی کے ڈائریکٹر کی خواہش تھی کہ یہ سین اس وقت فلمایا جائے جب سورج غروب ہورہا ہو'۔
امیتابھ بچن نے مزید کہا کہ 'آپ کو یقین نہیں آئے گا کہ ہمیں تین سال کا وقت لگا اس سین کو فلمانے میں، کیوں کہ اس سے قبل ہر بار کچھ نہ کچھ ہوجاتا یا کبھی روشنی ٹھیک نہیں ملتی، اور رمیش جی کا کہنا تھا کہ جب تک صحیح روشنی نہیں ملے گی، اس سین کی شوٹنگ مکمل نہیں ہوگی اور اس ہی لیے ہمیں تین سال لگے اس ایک سین کو فلمانے میں'۔
خیال رہے کہ 1975 کی اس کامیاب فلم میں امیتابھ بچن، دھرمیندر، جایا بچن، ہیما مالنی، سنجیو کمار اور امجد خان نے مرکزی کردار ادا کیے جبکہ ڈائریکٹر رمیش سپی تھے۔
اس فلم کو برطانوی فلم انسٹیٹیوٹ میں ہونے والے 2002 کے پول میں ٹاپ ٹین انڈین فلموں میں نمبر ون کا اعزاز دیا گیا۔