نیوکلیئر ری ایکٹرز 'کے 2 'اور 'کے 3' کے سیف گارڈز کی منظوری
اسلام آباد: عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے پاکستان کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے دو یونٹس کے 2 اور کے 3 کے سیف گارڈز کی منظوری دے دی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان سیف گارڈز کی منظوری پاکستان کی درخواست پر عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کے ٹو اور کے تھری پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹرز ہیں جنہیں چین سے حاصل کیا گیا ہے اور ان میں سے ہر ایک ری ایکٹر کی استعداد 1100 میگا واٹ ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سول نیوکلیئر پاور پاکستان کی توانائی پالیسی کا اہم جُزو اور پاکستان کی ترقی کا اہم حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے ایٹمی بجلی گھر کراچی کے لیے خطرہ؟
دفتر خارجہ کے مطابق یہ نیوکلیئر ری ایکٹرز پاکستان کی توانائی کی ضروریات ، معاشی اور صنعتی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہون گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سول ایٹمی تنصیبات کی حفاظت کے لیے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی پالیسی کے تحت کام کر رہا ہے اور پاکستان عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر کاربند ہے۔
خیال رہے کہ کے ٹو نیوکلیئر پاور ری ایکٹر کا سنگ بنیاد نومبر 2015 میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے رکھا تھا۔
اس پروجیکٹ کے حوالے سے میڈیا پر کافی بحث کی گئی تھی کیوں کہ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے اس پر کافی خدشات ظاہر کیے تھے جن میں سب سے اہم اس پروجیکٹ کا شہر کے قریب ہونا تھا۔
چین وہ واحد ملک ہے جو ان ری ایکٹرز کی تعمیر میں پاکستان کی مدد کررہا ہے جبکہ سیفٹی گائیڈ لائنز کے حوالے سے بین الاقوامی تنظیمیں پاکستان کی معاونت کررہی ہیں۔
کے ٹو اور کے تھری ری ایکٹرز چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن(سی این این سی) اور دیگر ادارے مل کر تعمیر کررہے ہیں اور انہیں سی این این سی کے تھرڈ جنریشن نیوکلیئر ری ایکٹر ہوالونگ ون کے ڈیزائن کے مطابق بنایا جائے گا۔
ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن نے قبل ازیں اس نئے پروجیکٹ کی مالیت کا تخمینہ 10 ارب ڈالر لگایا تھا۔