• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

عوام کو مضر صحت کوکنگ آئل اور گھی کی فراہمی کا انکشاف

شائع November 30, 2016

لاہور: ملک کی معروف کوکنگ آئل اور گھی فراہم کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے مضر صحت مصنوعات بنانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد پنجاب فوڈ اتھارٹی نے عوام کو مضر صحت کوکنگ آئل اور گھی بنانے والی کمپنیوں کی مصنوعات استعمال نہ کرنے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے میڈیا پر اشتہارات دے دیے۔

ان اشتہارات میں اتھارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد کمپنیوں کی مصنوعات نہ صرف حفظان صحت کے اصولوں اور معیار کے مطابق نہیں بلکہ یہ انسانی صحت کیلئے مضر بھی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نور الامین مینگل کی جانب سے سوشل میڈیا فیس بک پر مرجود اتھارٹی کے پیج پر ایک اعلان شیئر کیا گیا ہے جس میں عوام الناس کو مطلع کیا گیا کہ اتھارٹی نے حالیہ کچھ دنوں میں کوکنگ آئل اور گھی کے معیار کے جائزے کیلئے ایک سروے کیا تھا۔

پنجاب اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹس.

ان کا کہنا تھاکہ سروے کے دوران متعدد کمپنیوں کے کوکنگ آئل اور گھی کے نمونے حاصل کرکے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری کو بھیجے گئے تھے۔

اتھارٹی نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ لیبارٹری تجزیے کی رپورٹ کے مطابق متعدد کمپنیوں کی مصنوعات وٹامن اے کی غیر موجودگی اور کم درجہ سپونیفیکیشن کی وجہ سے ناقص معیار کی حامل ہیں۔

اتھارٹی کے مطابق ان کمپنیوں میں شان کوکنگ آئل، شان بناسپتی، سمارٹ کینولا کوکنگ آئل، غنی کوکنگ آئل، شاہ تاج کوکنگ آئل اور سویا سپریم کوکنگ آئل، کشمیر کینولا آئل اور کوکو بناسپتی کی مصنوعات شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بدبودار، مصنوعی ذائقوں کی ملاوٹ اور بلند شرح تیزابیت کی وجہ سے صوفی سن فلاور کوکنگ آئل، سویا سپریم بناسپتی، اولیو پریمیئم کینولا آئل، مومن کوکنگ آئل، تلو بناسپتی، سن ڈراپ کوکنگ آئل، تلو بناسپتی، تلو کوکنگ آئل، مان بناسپتی، ناز بناسپتی، کسان ویجیٹیبل گھی اور مالٹا بناسپتی انسانی صحت کیلئے مضر ہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

yusuf Nov 30, 2016 08:48pm
ab yeh bhi bata dain k qabil-e-istemal kon kon se hain kyu k saare naam to is list main aa gay hain......
KHAN Nov 30, 2016 10:11pm
السلام علیکم: اگر یہ فہرست لیبارٹری تجزیے کی رپورٹ کے مطابق تیار کی گئی ہے تو انتہائی تشویشیناک ہے، کیا ان کو بنانے والے کمپنیوں کے خلاف کارروائی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا اختیار نہیں، اور اگر نہیں تو کسی نہ کسی کا اختیار تو ہوگا، وہ عوام کی جان سے کھیلنے والوں کے خلاف کارروائی کے بجائے کیوں سوئے ہوئے ہیں۔ خیرخواہ
ahmakadami Dec 01, 2016 12:18am
what makes government not to ban these products?

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024