• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری کے الزامات بے بنیاد، عمران خان

شائع November 29, 2016

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپنی نااہلی کے حوالے سے دائر درخواست پر جواب جمع کرادیا، جس میں انھوں نے مبینہ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے تمام الزامات مسترد کر دیئے۔

یاد رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے رواں ماہ کے آغاز میں الیکشن کمیشن کے سامنے اثاثے اور آف شور کمپنی ظاہر نہ کرنے اور غیر ملکی امداد سے پارٹی چلانے کے الزامات پر عمران خان اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی تھی۔

عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا، 'ان پر ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کے الزامات بے بنیاد، جھوٹے اور غلط ہیں، درخواست گزار نے اپنے پس پردہ مقاصد کی خاطر یہ الزامات لگائے'۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے عدالت سے استدعا کی کہ 'درخواست کو خارج کرنے کے ساتھ حنیف عباسی پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے'۔

مزید پڑھیں:عمران خان کا آف شور کمپنی بنانے کا اعتراف

عمران خان نے اپنے جواب میں کہا کہ 'انھوں نے 2002 میں بنی گالہ کی زمین 43 کروڑ 50 لاکھ روپے میں خریدی'۔

ان کا کہنا تھا، 'بنی گالہ اراضی کی ابتدائی رقم 65 لاکھ روپے خود ادا کی، جبکہ لندن فلیٹ کی فروخت میں تاخیر پر جمائما خان نے بقیہ رقم ادا کی، تاہم لندن فلیٹ فروخت کرکے انھوں نے رقم جمائما کو واپس کردی'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'انھوں نے 9 پاؤنڈ کی رقم سے نیازی سروسز لمیٹڈ کمپنی بنائی تھی، جس کا واحد اثاثہ لندن کا فلیٹ تھا، جو انھوں نے 1 لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ میں خریدا تھا'۔

یہ بھی پڑھیں:آف شور کمپنیاں:'تحریک انصاف سب سے بڑی ملزم'

انھوں نے مزید بتایا کہ 'لندن کا فلیٹ7 لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہوا اور ٹیکس کی ادائیگی کے بعد انھیں 6 لاکھ 90 ہزار 307 پاؤنڈ ملے، جس کے بعد انھوں نے مارچ 2003 میں بنی گالہ کی اراضی کے لیے دی گئی رقم جمائما خان کو واپس کردی، جس کے شواہد موجود ہیں'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بنی گالہ کی اراضی منی لانڈرنگ کرکے خریدنے کے الزامات غلط ہیں، ساتھ ہی انھوں نے سوال کیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 13 سال سے بنی گالہ اراضی کی ٹرانزیکشن پر اعتراض کیوں نہیں کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ 'وہ 3 دہائیوں سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور اثاثوں کی حوالے سے انھوں نے کوئی غلط بیانی نہیں کی'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024