• KHI: Maghrib 6:54pm Isha 8:13pm
  • LHR: Maghrib 6:31pm Isha 7:55pm
  • ISB: Maghrib 6:38pm Isha 8:05pm
  • KHI: Maghrib 6:54pm Isha 8:13pm
  • LHR: Maghrib 6:31pm Isha 7:55pm
  • ISB: Maghrib 6:38pm Isha 8:05pm

ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ

شائع November 23, 2016

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے اسپیکر،چیئرمین سینیٹ،وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی جبکہ بھارت سے چند مخصوص ادویات منگوانے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

فنانس سیکریٹری وقار مسعود خان کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات میں بتایا گیا کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی اس وقت ایک لاکھ 19ہزار 8روپے بنیادی تنخواہ بشمول دو الاؤنسز 31ہزار 750 روپے اور 11 ہزار 901 روپے وصول کررہے ہیں۔

یہ سفارش کی گئی تھی کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ دو لاکھ 5 ہزار روپے بشمول الاؤنسز تک بڑھائی جائے۔

یہ بھی سفارش کی گئی تھی کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہیں 1 لاکھ 10 ہزار 85 روپے (بنیادی) سے بڑھا کر ایک لاکھ 85 ہزار روپے بشمول الاؤنسز کردی جائیں۔

ارکان پارلیمنٹ کی ماہانہ بنیادی تنخواہیں 44 ہزار 630 سے بڑھاکر ایک لاکھ 50 ہزار روپے بشمول الاؤنسز کرنے کی بھی سفارش کی گئی تھی۔

وفاقی وزراء کی تنخواہیں ایک لاکھ 14 ہزار 897 روپے ماہانہ سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے بشمول الاؤنسر کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف برطانیہ سے حکومت چلائیں گے؟

یہ بھی سفارش کی گئی تھی کہ اس کے علاوہ وزرائے مملکت کی تنخواہیں ایک لاکھ 6 ہزار 281 روپے علاوہ الاؤنسز سے بڑھاکر ایک لاکھ 80 ہزار روپے بشمول الاؤنسز کی جائے۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا کہناہے کہ نئی تنخواہوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا جبکہ اس اضافے سے قومی کزانے پر سالانہ 40 کروڑ روپے اضافی بوجھ پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 14 سال کے بعد ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

افغان مہاجرین

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ کابینہ نے افغان مہاجرین کو دسمبر2017 تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے دی ہے تاہم اس مدت کے بعد افغان ماہجرین کو وطن واپس جانا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں فوج میں تبدیلیوں کے معاملے پر کوئی بات نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی: ترمیمی بل پیش، اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ

وفاقی کابینہ نے بھارت سے چند مخصوص ادویات منگوانے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابنیہ نے وزارت صحت کو اس بات کا اختیار دے دیا ہے کہ وہ امیونائزیشن سے تعلق رکھنے والی ویکسین یونیسیف اور حکومت کی پیشگی منظوری کے بعد منگوا سکتی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیپرا کی تجدید اور اسے شفاف بنانے کے لیے قوانین میں ترامیم کی تجاویز پیش کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی خواجہ سعد رفیق کریں گے جبکہ اس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، زاہد حامد، قادر بلوچ اور فنانس سیکریٹری بھی شامل ہوں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحت کے حوالے سے پاکستان بھر میں مختلف پروگرامز جاری ہیں اور ان پروگرامز کے تحت مختلف اداروں کی جانب سے ادویات فراہم کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام طور پر ادویات منگوانے کے لیے وزارت خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی اس معاملے کو دیکھتی ہے اور پھر کابنیہ کمیٹی اور وزیر اعظم سے منظوری لیتی ہے۔

انہوں نے کہا بعض اوقات ان پروگرامز کے لیے ادویات فوری طور پر چاہیے ہوتی ہیں اور منظوری لینے کا وقت نہیں ہوتا لہٰذا اب وزارت خزانہ کی کمیٹی جس میں وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اور چیئرمین ایف بی آر ہوتے ہیں، از خود ہی بھارت میں بننے والی ادویات کی نان کمرشل امپورٹ کا فیصلہ کرسکتی ہے۔


کارٹون

کارٹون : 14 اپریل 2025
کارٹون : 13 اپریل 2025