• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اوگرا کا گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کا فیصلہ

شائع November 13, 2016

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کے نرخوں میں 36 فیصد اضافے کے معاملے پر وزیراعظم، وزارت پٹرولیم اور وزارت خزانہ کو خط لکھ دیا۔

اوگرا حکام کے مطابق حکومت نے تجویز نہ دی تو اوگرا آرڈیننس کی روشنی میں 15 نومبر کو نوٹیفکیشن جاری کردیا جائیگا۔

اوگرا حکام کی جانب سے وزیراعظم اور دیگر متعلقہ وزارتوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کی مالی ضرورت پوری کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ قانونی طور پر لازم ہوچکا ہے۔

اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کے زبانی احکامات پر گیس کی قیمت میں اضافہ روکا نہیں جاسکتا، حکومتی تجویز نہ آنے پر 15 نومبر سے گیس کا نرخ بڑھائے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری

اس سے قبل 9 اکتوبر 2016 کو اوگرا نے گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ گیس کمپنیاں صارفین سے رواں مالی سال کے دوران 341 ارب روپے سے زائد وصول کریں گی۔

اس وقت اوگرا نے وفاقی حکومت سے تجویز طلب کی تھی کہ گھریلو اور دیگر صارفین پر گیس کے نرخوں میں اضافے کی شرح کس حد تک منتقل کی جائے، اور کیا حکومت کسی شعبے کو بلا واسطہ سبسڈی دینا چاہتی ہے یا بلا واسطہ سبسڈی فراہم کرنا چاہتی ہے۔

اوگرا نے وزارت پٹرولیم کو 15 نومبر تک تجویز فراہم کرنے کا کہا تھا تاکہ نوٹیفکیشن جاری کیا جاسکے، اگر وزارت پٹرولیم نے 15نومبر تک تجویز نہ دی تو اوگرا اپنے آرڈیننس کے مطابق average prescribed priceکو تمام شعبوں پر یکساں طور پر نافذ کرے دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ

دوسری جانب سردی آتے ہی صوبہ پنجاب میں گیس نایاب ہوگئی ہے اور کئی کئی گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ نے صارفین کو پریشان کردیا ہے۔

عوام نے اپیل کی ہے کہ گیس لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرنے انتظامیہ سنجیدہ اقدامات اٹھائے تاکہ گھریلو صارفین کے معمولات زندگی بہتر ہوسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024