شہلا رضا کا دھمکی آمیز خط، فون کالز موصول ہونے کا دعویٰ
کراچی: سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر شہلا رضا نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جبکہ مختلف نمبروں سے دھمکی آمیز فون کالز بھی کی جارہی ہیں، جس کے متعلق انھوں نے آئی جی سندھ پولیس اور اپنی پارٹی کو مطلع کردیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں شہلا رضا کا کہنا تھا کہ انھیں تیونس اور لندن سمیت مختلف ممالک کی سمز کے ذریعے کالز کی جارہی ہیں، جن میں نازیبا زبان استعمال کی جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جو بھی لندن کی سم استعمال کر رہا ہے، وہ اردو صاف بولتا ہے'۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نے بتایا کہ انھوں نے ٹیلی فون نمبرز کی ایک سیریز پولیس کو دے دی ہے۔
شہلا رضا نے مزید بتایا کہ انھوں نے اس حوالے سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی رہنما فریال تالپر کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ 'میرا کام اطلاع دینا ہے اور ساتھ ہی میں احتیاطی تدابیر بھی اختیار کررہی ہوں'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میرا کسی پرشک نہیں، یہ سب جو بھی کر رہا ہے وہ اپنے لیے کر رہا ہے، میں تو سب کے سامنے زندہ سلامت کھڑی ہوں'۔

اس سے قبل شہلا رضا کو ایک دھمکی آمیز خط موصول ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔
مذکورہ خط میں شہلا رضا کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ 'مجھے 50 کروڑ دے دو ورنہ میں سندھ اسمبلی کو بم سے اڑا دوں گا، تمھیں قتل کردوں گا، جو میں نے بینظیر بھٹو کا حشر کیا، وہی تمھارا حشر کروں گا۔'
ڈان نیوز کے مطابق خط موصول ہونے کے بعد شہلا رضا نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز کو آگاہ کردیا، جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق شہلا رضا کو لکھا گیا خط راولپنڈی کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاؤن سے بھیجا گیا۔
تاہم نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق جب خط میں دیئے گئے 2 فون نمبروں پر رابطہ کیا گیا تو کال موصول کرنے والے شخص نے بتایا کہ یہ خط 2 دیگر افراد کی جانب سے لکھا گیا ہے، جنھوں نے نوشہرو فیروز میں واقع ان کی 50 ایکڑ زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔
جھنگ کے رہائشی مذکورہ شخص نے بتایا کہ 'یہ خط ایک ڈرامہ ہے'۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے پر اکتوبر کے پہلے ہفتے میں رینجرز کے پاس شکایت بھی درج کروائی جاچکی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جون میں معروف قوال امجد صابری کے قتل کے بعد فنکاروں کی جانب سے سیکیورٹی کے مطالبے پر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اُن لوگوں کے لیے ہوتی ہے جنہیں لوگ جانتے ہیں اور سیاست دانوں کو فنکاروں سے زیادہ سیکیورٹی درکار ہوتی ہے۔
شہلا رضا کے اس بیان کے بعد گلوکار اور ٹی وی میزبان فخرِ عالم نے چیئرمین سندھ سنسر بورڈ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔