ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش
واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے تو وہ پاکستان اور ہندوستان کے ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیں گے کیوں کہ تنازعات کی وجہ سے خطے میں کشیدگی ہے۔
تاہم اوباما انتظامیہ کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی واضح کیا کہ وہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی اسی وقت کریں گے جب دونوں ملک انہیں ایسا کرنے کے لیے کہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح بڑا عالمی خطرہ: رپورٹ
امریکی ریاست نیوجرسی میں بھارتی کمیونٹی سے ملاقات میں ری پبلکن امیدوار نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو امریکا اور بھارت ’پکے دوست‘ بن جائیں گے اور ان کا مستقبل انتہائی تابناک ہوگا۔
بعد ازاں اخبار ہندوستان ٹائمز کو دیے جانے والے اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوستانہ ماحول دیکھنا چاہتا ہوں کیوں کہ یہ معاملہ بہت گرم ہے، اگر دونوں ملک دوستانہ ماحول میں ساتھ رہیں تو یہ بہت اچھا ہوگا اور مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: 'ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم سے امریکا کی ساکھ کو نقصان'
ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کا بھی تذکرہ کیا جہاں 8 جولائی سے اب تک بھارتی سیکیورٹی فورسز 100 سے زائد کشمیری مظاہرین کو ہلاک کرچکی ہے جبکہ اُڑی حملے کے تناظر میں بھی بات کی جس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت مسلح تصادم کے قریب آگئے تھے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہیں گے تو انہوں نے کہا کہ ’اگر ضروری ہوا تو میں ضرور اپنا کردار ادا کروں گا، اگر ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی کا جذبہ پیدا کرسکیں تو یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی جوہری طاقت کے حامل دو ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں کمی ایک بڑی کامیابی ہوگی اور اگر وہ چاہتے ہیں کہ میں ایسا کروں تو میں بطور ثالث کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس کروں گا۔
یہ خبر 18 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی