• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سانحہ کوئٹہ: ’کئی افرادگرفتار، تفصیل نہیں بتائی جاسکتی‘

شائع August 9, 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ عوام کی حفاظت کے لیے کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے، سانحہ کوئٹہ میں نشانہ بننے والوں کا لہو ضائع ہونے نہیں دیں گے۔

سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی جگہ کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا کہ کئی افراد کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں لیکن فی الحال کیمرے پر اس کی تفصیل نہیں بتائی جاسکتی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے حوصلے بلند ہیں، کوئٹہ حملے میں ‘را‘ ملوث ہیں، ہم نےثبوت بھی پیش کیے ہیں، دہشت گرد امن وامان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، ہم اس واقعے میں ملوث افراد کو ہم ان کو منطقی انجام تک ہپنچائیں گے۔

ثناء اللہ زہری نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد ظالم ہیں لیکن ہم ان کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں، وکلاء برادری اور اس میں زخمی ہونے والے شہریوں کے حوصلے داد کے قابل ہیں، دہشت گردوں کا آخری دم تک پیچھا کیا جائے گا۔

سول ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وکلاء، عوام اور صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ سے حوصلے پست کیے جاسکتے ہیںتو یہ ان کی بھول ہے، ہم دکھ کی اس گھڑی میں تمام متاثرہ افراد اور نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم جہاں کہیں بھی رہیں ہمیشہ حق کی بات کرتے رہیں گے اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھتے ہوئے ان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، میرا مفاد صرف بلوچستان کے لوگوں سے وابستہ ہے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا، 70افراد ہلاک

واضح رہے کہ پیر 8 اگست کو صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 112 زخمی ہوئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق صبح سویرے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کی میت سول ہسپتال لائی گئی تو اس دوران ہسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکے کے وقت سول ہسپتال میں وکلاء اور میڈیا نمائندوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

دھماکے میں ڈان نیوز کے کیمرہ مین 25 سالہ محمود خان بھی شدید زخمی ہوئے جو بعدازاں ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن کا حکم

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرکے داعش کی حمایت کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کے قتل اور سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024