• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

دہی کھانا پسند نہیں کرتے؟

شائع July 18, 2016
فوٹو/ کریٹیو کامنز—۔
فوٹو/ کریٹیو کامنز—۔

دہی دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مقبول ترین غذاﺅں میں سے ایک ہے۔

دودھ سے بننے والے دہی کے متعدد فوائد اور طریقہ استعمال ہیں۔

بیشتر افراد اسے اصل شکل یعنی کچھ تیکھے ذائقے کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، جبکہ یہ فروٹ فلیورز کی شکل میں کچھ میٹھا بھی دستیاب ہوتا ہے۔

اسے نہ صرف اصل شکل بلکل میٹھی یا نمکین لسی کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جو کہ بہت مقبول، صحت مند اور جسم ٹھنڈا کرنے والا مشروب ہے، اسی طرح کھانوں کے ساتھ رائتے کی شکل میں بھی کھایا جاتا ہے۔

موجودہ دور میں فروزن دہی بھی کافی پسند کیا جارہا ہے۔

اگر آپ جسمانی طور پر پتلے اور اسمارٹ رہنا چاہتے ہیں اور جِم جانے کے لیے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے یا کسی مخصوص غذا تک محدود رہنا چاہتے ہیں تو دہی کو کھانا معمول بنالینے سے مقصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

یہ وٹامنز، پروٹین، کیلشیئم، پوٹاشیم، فاسفورس اور زنک سے بھرپور ہوتا ہے۔

مگر بہت کم افراد کو ہی دہی کے متعدد چھپے ہوئے فوائد کا علم ہوتا ہے، درحقیقت یہ ایسی چیز ہے جو ہماری غذا کا لازمی حصہ ہونا چاہئے۔

تو اس کے فوائد کیا ہیں؟

ہڈیاں مضوط بنائے

وقت گزرنے کے ساتھ ہمارے جسم کو متعدد اجزاء کی کمی کا سامنا ہوتا ہے، ان سب میں کمزور ہڈیاں تمام درمیانی عمر کے مردوں اور خواتین کے لیے خطرہ ثابت ہوتی ہیں۔ اس سنگین عارضے کی روک تھام اور اپنی بڑھتی عمر میں بھی چاق و چوبند رہنے کے لیے دہی زبردست کام کرتا ہے جس کی وجہ اس میں شامل وٹامن ڈی اور کیلشیئم ہے۔ نیویارک کے ہیلن ہیز ہاسٹل کے ڈائریکٹر جیری نیویز کے مطابق اگر آپ کو جوڑوں میں درد یا اکڑن کا سامنا ہو تو دہی کو اپنی روزمرہ کی غذا کا حصہ بنانے کی کوشش کریں، آپ خود ہی فرق محسوس کریں گے۔

بلڈ پریشر کو مستحکم رکھے

کیا آپ بلڈ پریشر کے اوپر نیچے جانے سے فکر مند ہیں جو صحت مند زندگی کو متاثر کررہا ہے؟ اگر ہاں تو ڈاکٹروں اور محققین کا آزمودہ نسخہ دہی بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

نمک کا زیادہ استعمال اکثر اوقات ہمارے جسم کو امراض قلب، گردوں کے مسائل یا فشار خون کے لیے آسان شکار بنا دیتا ہے۔ جسم میں موجود اضافی نمک میں کمی لانے کے لیے مناسب مقدار میں پوٹاشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ 8 اونس دہی میں لگ بھگ 600 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے مختلف امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

جلد صاف کرے

ہموار جلد کے لیے مختلف کریموں اور لوشن استعمال کرکے بیزار ہوچکے ہیں؟ تو آپ کو حیرت ہوگی کہ دہی بھی شفاف اور ہموار جلد کے لیے زبردست نسخہ ثابت ہوسکتا ہے اور مہنگی کاسمیٹکس سے آپ کی جان بھی چھوٹ جائے گی۔

آپ کو چار چمچ دہی کی ضرورت ہوگی جس میں دو سے تین قطرے بادام یا زیتون کے تیل اور ایک چائے کے چمچ شہد کو شامل کرنا ہوگا۔ ان چیزوں کو اچھی طرح ملائیں اور چہرے پر پندرہ منٹ کے لیے لگارہنے دیں۔ اپنے چہرے کو دھونے کے بعد آپ خود شفاف جلد کو محسوس کریں گے جو جھریوں اور تیل سے پاک ہوگی۔

نظام ہاضمہ کے مسائل دور کرے

دہی کا ایک اور فائدہ نظام ہاضمہ کو بہتر بنانا ہے۔ دہی میں ایک خاص جز 'پروبائیوٹک' شامل ہوتا ہے جس کے بارے میں ہوسکتا ہے آپ نے کسی نیوٹریشن سے سنا بھی ہو۔ ایک نیوٹریشن ایکسپرٹ روبن پلاٹکن کے مطابق دہی میں شامل یہ جز غذا کو زیادہ بہتر طریقے سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے اور ہم صحت مند رہتے ہیں۔

بڑھتی بھوک پر قابو پانے میں مدد

واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق دہی ہمارے اندر زیادہ کھانے کی خواہش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جبکہ یہ ہمارے اندر توانائی کا احساس بھی بڑھاتا ہے۔

جسمانی دفاعی نظام بہتر بنائے

ویانا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی کہ دہی ہمارے جسمانی دفاعی نظام کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ یہ خواتین کے ٹی سیلز کو مضبوط بناتا ہے، ٹی سیلز خون کے سفید خلیات کا حصہ ہوتے ہیں اور انفیکشن یا امراض کے خلاف دفاع کرتے ہیں۔

نرم بال

بالوں کی نگہداشت کے لیے دہی زبردست ہے، یہ خشکی، سر کی خارش وغیرہ کا خاتمہ کرتا ہے، اس کے نتیجے میں بال نرم اور چمکدار ہوجاتے ہیں۔ دہی کا بہترین ماسکے بنانے کے لیے آپ کو چار چمچ دہی، ایک چائے کا چمچ مسٹرڈ یا ناریل کا تیل اور آدھے انڈے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان سب چیزوں کو ملائیں اور بالوں پر لگائیں۔ اس مکسچر کو بالوں پر 30 منٹ تک کے لیے لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں۔ آپ کے بال نرم اور چمکدار ہوجائیں گے۔

یہ مضمون سب سے پہلے ڈان سنڈے میگزین میں 17 جولائی کو شائع ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024