انسانی اسمگلنگ کے الزام میں ہاکی کلب پر پابندی
اسلام آباد: پاکستانی ہاکی فیڈریشن(پی ایچ ایف) نے انسانی اسمگلنگ کے الزام میں اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن سے منسلک ٹائیگر کلب پر پابندی عائد کردی ہے۔
پی ایچ ایف صدر ریٹائرڈ بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ ہم نے ٹائیگر کلب پر پابندی عائد کردی ہے اور جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں، وہ کسی ایونٹ کا انعقاد یا اس میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
چند دن قبل خالد کھوکھر نے کہا تھا کہ نیب نے پی ایچ ایف کو ایک ٹائیگر کلب کے چند افراد کے انسانی اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا، ہم نے اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن کو بھی انتباہی خط جاری کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کر کے جلد از جلد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تسلیم کیا کہ پی ایچ ایف نے ٹائیگر کلب کو اسلام آباد میں ان ڈور ایونٹ منعقد کرانے اجازت دی تھی لیکن فیڈریشن نے صرف ایونٹ کے انعقاد کی اجازت دی تھی اور اس کے انعقاد میں فیڈریشن کا کوئی کردار نہیں۔
کھوکھر نے بتایا کہ میں ایونٹ کے تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کی تھی لیکن اس وقت تک مجھے کسی چیز کا علم نہیں تھا لیکن اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں ہاکی کا کوئی بھی ایونٹ چاہے وہ کسی بھی سطح پر کھیلا جائے، وہ پی ایچ ایف کی نگرانی میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے بتایا کہ ہم اسکول اور کلب کی سطح پر ہاکی کو ترقی دینے پر توجہ دے رہے ہیں کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ ملک میں ہاکی کی بحالی کا یہی واحد ذریعہ ہے۔
'اس مقصد کے حصول کیلئے ہم ملک کے مختلف حصوں میں چھوٹی آسٹرو ٹرف لگائیں گے تاکہ نوجوانوں کو بہتر سہولیات فراہم کر کے ان کی توجہ ہاکی کی جانب مبذول کرائی جا سکے'۔