مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ
کراچی: پاک سرزمین پارٹی(پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اپنی سابقہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دشمن ملک کی ایجنسی سے 20 سال سے رابطے میں رہنے والی جماعت اور سیاسی رہنماؤں کو پاکستان میں سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان کو خطاب کرنے،اپنی جماعت کی سرگرمیوں، دفاتر کھولنے اور اجتماعات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان کا یہ حال ہو گیا ہے کہ جس کا جو دل چاہے کرے، کسی معاملے پر ٹی وی پر 4 تبصرے ہوں گے اور پھر وہ معاملہ دب جائے گا۔
ان کا دعویٰ تھا کہ یہ صورتحال برقرار رہی تو پاکستان تباہی کی جانب جائے گا، آئندہ پھر کوئی ہمت نہیں کرے گا کہ ریاست کے ساتھ اس کے دفاع اور سچ کو سچ کہنے کے لیے کھڑا ہو۔
متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی باتوں پر انہوں نے کہا کہ ایسی تنظیم جس کے 20 سال سے رابطے ہوں اور اس کے ثبوت بھی موجودہیں، حکومت اس پر کوئی موقف لے اور اس طرح کی جماعتوں پر پابندی لگائی جانی چاہیے اورپاکستان میں سیاست نہیں کرنی دینی چاہیے جبکہ ان کو معصوم شہریوں کو را کا ایجنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں : متحدہ پر الزامات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل
ایم کیو ایم کے 'را' سے تعلقات کے حوالے سے مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ حکومت کہہ دے کہ یہ تمام باتیں جھوٹ ہیں اور اس کے بعد ہم پر مقدمہ چلایا جائے کہ ہم یہ تمام باتیں کیوں کر رہے ہیں اور ہماری سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور ادارے اگر اس پر کوئی سخت موقف نہیں اپنائیں گے تو یہ سب ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔
پاکستان میں برطانیہ کے سابق سفارت کار شہر یار خان نیازی کے گزشتہ روز کے انٹرویو پر ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا ایک شخص کسی جماعت کے 'را' سے تعلقات کی بات کر رہا ہے، اس کے بعد بھی کہا جاتا ہے ثبوت لایا جائے، پہلے سے موجود ثبوتوں پر کیا ایکشن لیا گیا۔
برطانوی سفارت کار کا بیان : 'الطاف حسین نے را سےتحریری معاہدےکااعتراف کیا'
برطانیہ کے سابق سفارت کار شہریار خان نیازی نے گزشتہ روز انٹرویو میں کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام کے سامنے اعتراف کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ وہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ ان کا 'را' کے ساتھ تحریری معاہدہ بھی موجود ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہندوستان میں اگر کسی سیاسی جماعت یا رہنما پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی (انٹر سروسز انٹیلی جنس) سے تعلق کے کا شبہ بھی ہوتا تو کیا اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا جس طرح پاکستان کی حکومت اور ریاست کا طرز عمل ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی کے کنوینئر ندیم نصرت نے مصطفیٰ کمال کے مطالبے کو ان کی مایوسی قرار دیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ندیم نصرت نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا گینگ (گروہ) اپنے منصوبوں میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔
مصطفیٰ کمال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ وہ ریاست سے متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینئر نے کہا کہ اس سے زیادہ مایوسی کا کوئی مقام نہیں ہوسکتا۔
خیال رہے کہ کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'
اس موقع پر انھوں نے علیحدہ پارٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے جلد نئی پارٹی کا منشور پیش کرنے اور کراچی سمیت سندھ بھر میں جلسے کرنے کا اعلان بھی کیا تھا، کراچی میں 24 اپریل کو پہلا جلسہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں اور محمد رضا عابدی شامل ہو چکے ہیں جبکہ ان کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (5) بند ہیں