• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

'اسٹیبلشمنٹ کسی پر ہاتھ رکھنے کے بجائے الطاف سے بات کرے'

شائع March 3, 2016 اپ ڈیٹ March 4, 2016

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے سابق کراچی ناظم مصطفی کمال کی جانب سے الطاف حسین پر الزامات مسترد کر دیے۔

مصطفی کمال نے جمعرات کو کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الطاف حسین پر شدید الزامات عائد کیے تھے۔

ان کی پریس کانفرنس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس طلب کی۔

لندن سے ٹیلی فونک پریس کانفرنس میں رابطہ کمیٹی کے کنونیر ندیم نصرت نےکہا پارٹی پر اس طرح کے الزامات لگانا بہت دکھ کی بات ہے۔ ' یہ الزامات نئے نہیں ہیں، 1992 میں بھی یہی کچھ ہوا تھا'۔

ندیم کے مطابق، جن کے پاس مینڈیٹ نہیں انہوں نے مینڈیٹ والی جماعت کے خلاف الزامات لگائے۔ 'قائد ایم کیوایم پر آج الزامات کی بارش کردی گئی ۔ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں،اور میں انہیں مسترد کرتا ہوں'۔

انہوں نے کہا 'الطاف حسین پر بار بار الزامات لگتے ہیں لیکن کروڑوں لوگ انہیں ہی ووٹ دیتے ہیں'۔

ندیم نصرت نے میڈیا سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب قائد متحدہ کے خطاب پر پابندی ہے تودوسری جانب ان پر الزامات نشرکیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے مقابلے میں نئی جماعت کھڑی کرنے کی کوشش نئی بات نہیں۔

ان کا کہنا تھا 'اسٹیبلشمنٹ سے گزارش ہے کہ کسی پر ہاتھ رکھنے کے بجائے الطاف حسین سے بات کی جائے'۔

اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ 'ہمارے ووٹرز، کارکنان اور عہدیداران کل بھی الطاف حسین پر یقین رکھتے تھے اور آج بھی رکھتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پارٹی موقف کی تائید ہوئی۔'عوام اس طرح کی سازشوں کو مسترد کرتے آئے ہیں اور آئندہ بھی مسترد کریں گے'۔

فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف ماضی میں بھی کئی بار الزامات لگائے جاچکے ہیں۔ 'اس سازش کا مقصد مائنس الطاف حسین فارمولے کو عملی جامہ پہنانا ہے'۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ان دو افراد (مصطفی کمال اور انیس قائم خانی) کے بیانات کو انہی لوگوں نے خوش آمدید کہا جو شکست کھا چکے ہیں۔' نہ پہلے مصنوعی قیادت کو لوگوں نے قبول کیا نہ آج کریں گے'۔

انہوں نے کہا ' ہم کراچی کو مضبوط و مستحکم بنانے کے لیے تیاریاں کررہے ہیں اور بیک ڈور سے لوگوں کو لایا جارہا ہے'۔

بظاہر مصطفیٰ کمال کے بارے میں بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ اگر کراچی کی عوام سے محبت تھی تو کراچی آ کر کہنا چاہیے تھے کہ میں اپنے تجربے سے وسیم اختر کو مدد فراہم کروں گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

یمین الاسلام زبیری Mar 03, 2016 11:25pm
یہ بھی سہی ہے، اگر مصطفی کمال پاکستان آ کر تمام جیتے ہوئے مئروں کے حقوق کے لیے بات کرتے تو بات سمجھ میں بھی آتی۔ برائے کرم مجھے ایم کیو ایم کا نہ سمجھا جائے لیکن حق بات کہنے میں باک نہں۔ کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کی عادت نہیں مجھے۔
Hasnu Mar 04, 2016 11:33am
یہ وہی مصطفی کمال ہے جسکے کام کا حوالہ دے کر ایم کیوں ایم فخر کرتی تھی اور بنتا بھی تھا اور انکے مخالفین لا جواب ہوتے تھے۔ اسی لُے ان کی باتون کوی جواب بھی نہیں دے سکے سواے چند گھسی پٹی شاعری اور ڈایلاگ کے۔ کراچی والوں کو اب سوچنا چاہیے کی ان کو اس شہر میں امن اور اپنے بچوں کے مستقبل عزیز ہے یا وہی بے مطلب نعروں پہ ہی گزارہ کرنا ہے۔ حقیقت تو یہی ہے کہ ایم کیوں کی پوری تاریخ سے آگر صطفی کمال کو نکال دے باقی وہی صرف بتھہ ٹارگٹ کلنگ بوری اور فساد رہ جاتا۔ مصطفی نے تو کمال کر دیا اب کراچی والوں کی باری ہے۔
الیاس انصاری Mar 04, 2016 03:27pm
مصطفیٰ کمال کو چاھئے کہ وہ کراچی میں ہونے والے کسی بھی ضمنی الیکشن میں حصہ لیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024