وزیرستان: 4 فوجی ،19 ’عسکریت پسند‘ ہلاک
پشاور: پاک- افغان سرحد کے قریب جھڑپ میں کم از کم 19 مشتبہ عسکریت پسند اور چار سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے شوال کے علاقے منگروتی میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کو گھرے میں لے لیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا اس موقع پر فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 19 ’عسکریت پسند‘ اور فوج کے ایک کیپٹن سمیت چار اہلکار ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت کیپٹن عمیر، حوالدار حکیم، سپاہی حمید اور سپاہی راشد بتائی ہے۔
جنوبی وزیرستان میں 15 ‘عسکریت پسند’ ہلاک
ادھر، جنوبی وزیرستان میں پاکستان فضائیہ کے جیٹ طیاروں کی بمباری سے کم از کم 15 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ لڑاکا طیاروں نے ہفتہ کو دتہ خیل میں دہشت گردوں کے چار ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
تاہم، آزاد ذرائع سے ہلاکتوں کی تصدیق ممکن نہیں کیونکہ صحافیوں کی اس جنگ زدہ قبائلی علاقے میں رسائی نہیں۔
خیال رہے کہ آپریشن ضرب عضب میں اب تک 3500 ’عسکریت پسند‘ مارے جا چکے ہیں۔
فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بدھ کو حکم دیا تھا کہ شمالی وزیرستان کے اہم علاقے شوال میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے آپریشن ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں