شمالی وزیرستان: دھماکے سے ایک اہلکار ہلاک
پشاور : افغان سرحد کے ساتھ واقع وفاق کے زیر انتظام شمالی وزیرستان میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل دتہ خیل میں سیکیورٹی اہلکار معمول کی گشت پر تھے جب ریمورٹ کنٹرول بم کا دھماکا ہوا۔
دھماکے کے نتیجے میں مارے جانے والے سیکیورٹی اہلکار اور ایک شدید زخمی کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔
حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے جون 2014 میں شمالی وزیرستان میں آپریشن 'ضربِ عضب' کا آغاز کیا.
شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھایا جس میں فورسز کو بڑی کامیابیاں ملیں۔
دوسری جانب پاک فوج کی جانب سے خیبر ایجنسی میں اکتوبر 2014 میں آپریشن 'خیبر-ون' شروع کیا گیا جبکہ مارچ 2015 میں آپریشن 'خبیر-ٹو' شروع کیا گیا، جو علاقے سے دہشت گردوں سے پاک کرنے کے بعد ختم کردیا گیا تھا.
یہ بھی پڑھیں : ضرب عضب: فیصلہ کن مرحلے کے آغاز کی ہدایت
شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے جون 2014 میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا جو کہ تاحال جاری ہے البتہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے 3 روز قبل شمالی وزیرستان کے دورے کے موقع پر آپریشن کا آخری مرحلہ شروع کرنے کی ہدیات کی تھی۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے، جس میں سرکاری املاک کے ساتھ ساتھ فورسز کو بھی نشانہ بنایا جا رہاہے۔
جس دن آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا تھا اسی روز سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔