• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز سے جیت چھین لی

شائع February 16, 2016 اپ ڈیٹ February 17, 2016
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹورنامنٹ میں چھٹی کامیابی حاصل کی—فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹورنامنٹ میں چھٹی کامیابی حاصل کی—فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

دبئی:پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 18 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد لاہور قلندرز کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں چھٹی فتح حاصل کی.

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز کے کپتان اظہر علی نے ٹورنامنٹ میں ریکارڈ چھٹی مرتبہ ٹاس ہارا تاہم سرفرازاحمد نے انھیں پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔

لاہور قلندرز کے اوپنرز کرس گیل اور اظہر علی نے جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی 10 اوورز میں ٹیم کا اسکور 100 رنز تک پہنچا دیا.

کرس گیل 108 کے اسکور پر 3 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 60 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، یہ ان کی ٹورنامنٹ میں مسلسل ناقص کارکردگی کے بعد پہلی نصف سنچری تھی.

اظہرعلی اور عمر اکمل نے اسکور کو ذمہ دارانہ انداز میں کھیلتےہوئے آگے بڑھایا اسی دوران اظہر علی نے بھی اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کی. وہ آؤٹ ہونے والے دوسرے اور آخری کھلاڑی تھے. ان کی 61 رنز کی اننگز میں 7 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے.

عمر اکمل نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور محض 25 گیندوں پر 4 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے تاہم ڈیون براوو اس وقت خوش قسمت ثابت ہوئے جب عمر گل نے ان کی وکٹیں بکھیردیں لیکن امپائر نے نو بال قرار دیا. براوو 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے.

لاہور قلندرز نے 2 وکٹوں کے نقصان پر ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا اسکور 201 رنز بنالیا.

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ذوالفقار بابر اور گرانٹ ایلیٹ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی.

مشکل ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا آغاز بھی انتہائی جارحانہ تھا تاہم 28 کے اسکور پر احمد شہزاد 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے.

پی ایس ایل میں کوئٹہ شہر کی نمائندگی کرنے والے بسم اللہ خان اپنا پہلا میچ کھیل رہے تھے جس کو انھوں نے شاندار بلے بازی سے یادگار بنادیا. انھوں نے کیون پیٹرسن کے ساتھ دوسری وکٹ میں اسکور کو 101 رنز تک پہنچایا اور اپنی شاندار نصف سنچری بھی مکمل کی.

کیون پیٹرسن 6 چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اگلی ہی گیند میں بسم اللہ خان بھی ڈیون براوو کا شکار بنے انھوں نے 10 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 55 رنز بنائے.

کمارسنگاکارا اور کپتان سرفراز نے چوتھی وکٹ میں بہترین بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 61 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور کو 162 رنز تک لے آئے تاہم سرفراز احسان عادل کی گیند پر سوئپ شارٹ کھیلنے کی کوشش میں بولڈ ہوئے اسی اوور میں احسان عادل نے سنگاکارا کو بھی آؤٹ کرکے میچ کو لاہور قلندرز کے لیے آسان بنا دیا تھا.

سرفرازاحمد 21 اور سنگاکارا 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے. انور علی اور گرانٹ ایلیٹ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ناؤ کو پار لگانے کی کوشش کی لیکن وہ 171 سے آگے نہ بڑھ سکے اور ایلیٹ 3 رنز بنا کر احسان عادل کے بہترین کیچ کا شکار ہوئے.

احسان عادل نے لاہور قلندرز کو 18ویں اوور میں ایک کامیابی محمد نواز کی وکٹ کی شکل میں دلادی اور انور علی 6 رنز بنا کر 19 ویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو کوئٹہ کو جیت کے لیے 17 رنز درکار تھے. تاہم محمد نبی نے آخری گیند پر چوکا لگا کر سنسنی خیز میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے حق میں کردیا.

لاہور قلندرز کی جانب سے احسان عادل نے 4 اور ڈیون براوو نے 3 وکٹیں حاصل کیں.

کوئٹہ کے بسم اللہ خان کو میچ کا بہترین کھلاری قرار دیا گیا.

قبل ازیں کوئٹہ کی ٹیم میں کیون پیٹرسن کی واپسی ہوئی ہے جبکہ بسم اللہ خان کو ٹورنامنٹ میں پہلی دفعہ ٹیم میں جگہ دی گئی ہے۔ دوسری جانب لاہور قلندرز کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی.

لاہور قلندرز کو پی ایس ایل میں جگہ برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف اگلا میچ جیتنا لازمی ہے جبکہ کراچی کنگز کل اپنا میچ پشاور زلمی سے کھیلے گی جو ان کی ٹورنامنٹ میں جگہ کا تعین کرے گا.

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز

اظہرعلی (کپتان)، کرس گیل، کیمرون ڈیل پورٹ، نوید یاسین، عمر اکمل، ڈیون براوو، محمد رضوان، ذوہیب خان، ظفر گوہر، کیون کوپر اور احسان عادل

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، کمارسنگاکارا، کیون پیٹرسن، گرانٹ ایلیٹ، محمد نبی، انورعلی، ذوالفقار بابر، بسم اللہ خان، محمد نواز اور عمر گل


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024