• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

تھر میں غذائی قلت سے مزید 9 بچے ہلاک

شائع January 15, 2016
تھر میں گزشتہ برس بھی پڑے پیمانے پر بچوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں .... فائل فوٹو: بشکریہ حسین افضال
تھر میں گزشتہ برس بھی پڑے پیمانے پر بچوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں .... فائل فوٹو: بشکریہ حسین افضال
تھر میں فوج کی جانب سے بھی طبی کیمپ لگایا گیا ہے ... فوٹو: اے پی پی
تھر میں فوج کی جانب سے بھی طبی کیمپ لگایا گیا ہے ... فوٹو: اے پی پی

بدین: تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس میں کمی نہ آ سکی، بچوں کی ہلاکت کی وجوہات غذائی قلت اور مختلف بیماریاں کا مناسب علاج نہ ہونا بتائی جاتی ہیں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

تھر گزشتہ کئی ماہ سے قحط سالی کی طرح کی صورت حال کا شکار ہے۔

مختلف ذرائع سے سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق تھر کے مختلف اسپتالوں میں مزید 9 بچوں کا انتقال ہوا ہے جس سے گزشتہ 14 روز میں 61 بچوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متاثرینِ تھر کے لیے ایک ارب روپے امداد کا اعلان
فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

دوسری جانب تھر کی ضلعی انتظامیہ اور سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے اس بات کو تسلیم نہیں کیا جا رہا کہ بچوں کی ہلاکت مناسب طبی سہولیات نہ ملنے اور غذائی قلت سے ہو رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق چھاچھرو کے قریب گاؤں دلشاد سینھریو میں ایک سالہ سرفراز سینھریو کا انتقال نمونیا سے ہوا، ننگر پارکر میں نومولود قاسم اوتھو اور شکیلا کا انتقال بھی بیماریوں سے ہوا، چھاچھرو ٹاؤن میں بھی ایک بچے چندر مگھوار کی ہلاکت ہوئی، دہالی میں ایک بچہ جس کے والد ممتاز نے ابھی اس کا نام بھی نہیں رکھا گیا تھا اسپتال میں دوران علاج چل بسا، مٹھی کے نجی اسپتال میں سموجھی بھیل کا نومود بچہ ہلاک ہوا، مٹھی سول اسپتال میں ایک سالہ اعظم کا انتقال ہوا جبکہ مٹھی میں ہی ایک اور بچے کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی۔

مزید پڑھیں : تھر میں بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار وانکوانی نے سول اسپتال مٹھی کی انتظامیہ کی 'سنگ دلی' کی شدید مذمت کی، مبینہ طور پر سندھ کے صوبائی وزراء مولا بخش چانڈیو اور نثار احمد کھوڑو کے دورے سے قبل ڈاکٹروں نے زیر علاج بچوں کو 'جبری طور پر' اسپتال سے فارغ کر دیا تھا۔

رمیش کمار وانکوانی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ان ڈاکٹرز اور ملوث انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

انہوں نے صوبائی وزراء کے دعووں اور بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے حسی کے عروج پر ہیں، وہ تھر کے لوگوں کی تکالیف کم کرنے کے بجائے ان کی موت غیر سنجیدہ لے رہے ہیں۔

رکن قومی اسمبلی رمیش کمار وانکوانی کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر ایک رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعظم نواز شریف کو ارسال کریں گے تاکہ وہ یہاں کی صورتحال کا نوٹس لے۔

یہ خبر 15 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024